دل کےجان لیوا مرض کی ایسی قسم جس کا شاید آپ کو علم نہ ہو

Tanya Hall is the founder of Hearts4heart charity (Supplied).jpg

تیس فیصد آسٹریلین دل کے مرض کی ایسی قسم میں مبتلا ہیں جسے آٹریل فبریلیشن (atrial fibrillation) یا اے۔ فبِ (a-fib) کہا جا تا ہے اور اس سے اچانک دل کا دورہ پڑنے یا دل کی دھڑکن بند ہونے کا رسک بہت بڑھ جاتا ہے۔


یہ پچھلے سال میلبورن کپ کا دن تھا جب میلبورن کے پیٹر گریڈی کو کئی ایسی علامات کا سامنا کرنا پڑا جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا تھا۔
64 سالہ پیٹر کو ورزش کرتے وقت چکر آنے اور سانس کی کمی کا سامنا تھا، لیکن انہوں نے اسے بڑھتی عمر کے اسباب میں سے ایک سمجھا۔
لیکن علامات کے 24 گھنٹے کے بعد انہیں سینے میں درد بھی محسوس ہوا اور انہیں احساس ہوا کہ انہیں ہسپتال جانے کی ضرورت ہے۔"ان علامات کے بارے میں سب سے بری بات یہ تھی کہ یہ صرف 24 گھنٹے کا وقفہ نہیں ہے بلکہ یہ تمام مستقل جاری رہنے والی علامات تھیں ۔۔ اس لئےہم انہیں نارمل سمجھ رہے ہوتے ہیں یہاں تک کے ایک بار جب یہ درد رک جاتا ہے.تب آپ بالکل تھک جاتے ہیں کیونکہ آپ کا دل 24 گھنٹے پوری رفتار سے پمپ کرتا رہا ہوتا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ آپ نے 24 گھنٹے کی میراتھن دوڑی ہے۔اور پھر جب آپ کا فبریلیشن رک جاتا ہے توآپ پچھلے 24 گھنٹوں سے دل کی تیز رفتار دھڑکنے سے بالکل تھک چکے ہوتے ہیں۔ اس لیے اسے بحال ہو کر دوبارہ بہتر محسوس کرنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ مجھے خوف تھا کہ کہیں مجھے فالج کا دورہ تو نہیں پڑا،کیونکہ یہ بھی ایک امکان ہے کیونکہ فبریلیشن میں مستقل بے ترتیب دل کی دھڑکن کے باعث آپ کا دل ٹھیک سے پمپ نہیں کر رہا ہوتا اور اس وقت آپ کی شریانوں میں بلڈ کلاٹ یا خون کی بوند کے منجمد ہونے کا خطرہ سنگین حد تک بڑھ جاتا ہے۔"
خطرے کی علامات کے بعد انہوں نے فوری طور پرپروفیشنل طبی مدد طلب کی جس نے ان کی جان بچائی۔
"میں ہر ایک سے یہی کہوں گا: اگر آپ کے سینے میں درد یا ہانپنے کی ایسی علامات ہیں جو آپ کے دل کی دھڑکن کو تواتر کے ساتھ مستقل بے ترتیب کر رہیں ہیں تو فوری طور پر جی پی کو دکھائیں۔ ٹال مٹول سے کام نہ لیں ، نہ یہ سوچیں کہ جی پی یہ کہ سکتا ہے کے آپ ڈر گئے یا فکر نہ کریں۔ مگر ان تبصروں کے ڈر سے فوری مدد لینے سے نہ گھبرائیں۔ ممکن ہے کے آپ میں فبریلیشن کی شدید علامات نہ ہوں۔ لیکن یہ سب اس پس منظر میں ہو سکتا ہے کہ آپ کی شریانوں میں بلڈ کلاٹ یا خون کا قطرہ جم رہا ہو۔ اس لیے بہتر ہے کہ جیسے ہی آپ غیر معمولی علامات محسوس کریں تو علامات پر توجے دینا سب سے اہم ہے."
Atrial fibrillation (AF یا Afib) arrhythmia دل کے امراض کی ایک قسم ہے جس میں آپ کا دل بے قاعدہ اور اکثر تیز دھڑکتا ہے۔ یہ آپ کے دل کی خون کو صحیح طریقے سے پمپ کرنے کی صلاحیت کو کم کرتا ہے اور آپ کے دل میں خون کے جمنے اور بلڈ کلاٹ یا جم جانے والے خون کو دماغ تک پہنچنے کے امکانات کو بڑھاتا ہے، جہاں پہنچ کریہ فالج کا سبب بن سکتا ہے۔
Atrial fibrillation، جسے a-fib یا A-F بھی کہا جاتا ہے، ایک اندازے کے مطابق نصف ملین آسٹریلوی باشندوں کو متاثر کرتا ہے - خاص طور پر 55 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد ہائی رسک میں ہیں۔
پروفیسر جیسن کوواک سڈنی میں وکٹر چانگ کارڈیک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر اور سی ای او ہیں۔
"اے ایف ، فالج، ہارٹ فیلیئر اور ڈیمنشیا کے لیے ایک خطرے کا عنصر ہے۔ اسکریننگ کر کے یہ تشخیص کرنا بہت ضروری ہے کہ دل کا مستقل تیز دھڑکنا، زور زور سے سانس لینے کی ضرورت محسوس ہانا اور مستقل سخت کمزوری ایسی علامات ہیں جن پر عمر رسیدہ افراد کو توجے دینا چاہئے۔ اسکی تشخیص کلاسیکی طور پر ایک ڈاکٹر سٹیتھوسکوپ کے ساتھ ایک بے قاعدہ نبض کے طور پر محسوس کر سکتا ہے۔ کلاسیکی طور پر درسی کتاب کہتی ہے: مستقل با قاعدگی سے بے قاعدہ نبض کا چلنا ، بے ترتیب (دل) کی دھڑکنوں کا یہ اشارہ دل کے مرض کی ابتدائی شناخت ہو سکتی ہے۔"
وہ کہتے ہیں کہ دل کی تکلیف کی تشخیص ایسے معاملات سے پیچیدہ ہوسکتی ہے جہاں لوگوں میں کوئی علامتیں یا نشانیاں نہیں ہوتی ہیں۔
اس حالت میں اسکریننگ کی جاسکتی ہے مگر یہ میڈیکیئر سے دل کی صحت کی جانچ کا لازمی حصہ نہیں ہے۔
الیکٹروکارڈیوگرام کی درخواست کرکے اس کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔ یہاں تک کہ آپ کی سمارٹ واچ کا ڈیٹا بھی ابتدائی انتباہی علامات کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
پروفیسر Kovacic وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں:
"یہ چیک اپ دل کی صحت کی جانچ پڑتال کرتا ہے، یہ بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور گلوکوز پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اور یہ وہ عوامل ہیں جو ہارٹ اٹیک کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔ اس طرح دل کی صحت کی جانچ پڑتال کا موجودہ طریقہ ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ آسٹریلیا میں دل کی بیماری سے سب سے ذیادہ اموات ہوتی ہیں۔ اور یہ سب صرف ہارٹ اٹیک ہی نہیں ہے۔ ایٹریل فیبریلیشن جیسی اور بھی چیزیں ہیں۔ میرے خیال میں میڈی کئیر نظام میں دل کی صحت کی جانچ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اور یہی وہ چیز ہے جس پر ہم حکومت اور دیگر حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ آسٹریلین کارڈیو ویسکولر الائنس اور ہارٹ فاؤنڈیشن جیسے ادارے تمام آسٹریلینز کی دل کی صحت کی بہتری کے لیے ان ٹیسٹوں کو بڑھانے اوردل کی جانچ کے نظام پر مشاورت دے رہے ہیں۔"
18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 1,014 آسٹریلین بالغوں پر کیے گئے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ 3 میں سے 1 آسٹریلوی اس بات سے بے خبر ہیں کہ انہیں ایٹریل فیبریلیشن ہے۔تانیا ہال چیریٹی Hearts4Heart کی CEO اور بانی ہیں جنہوں نے اس سروے کا آغاز کیا۔
وہ کہتی ہیں کہ اگرچہ 55 سال یا اس سے زیادہ عمر والوں کو زیادہ خطرہ لاحق ہے، لیکن خاندانی تاریخ اور دل کی دیگر صحت کی حالتوں کا مطلب ہے کہ کم عمر آسٹریلین بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے خود بھی 20 سال کی عمر میں A-F علامات کا سامنا کرنا شروع کر دیا تھا، جو دل کی بیماری سے منسلک تھی جس کے ساتھ وہ پیدا ہوئی تھی۔
"میں درحقیقت کم عمری میں ہی دل کے مسائل اور سر کی سرجری کے ساتھ پیدا ہوئی تھی اور اسی طرح پیدائشی طور پر دل کی بیماری میں مبتلا بہت سے لوگوں کی طرح، ایٹریل فیبریلیشن ایک ایسی چیز ہے جس کے باعث مجھے دل کی مستقل تیز دھڑکن اور تھکاوٹ، سینے میں درد، اور اسی طرح کی علامات تھیں اور اس طرح میں ہسپتال میں داخل بھی رہی، اور اس تکلیف نے میرے کام کرنے اور طرزِ زندگی کو متاثر کیا۔ لیکن ایک بار جب میرا ایٹریل فیبریلیشن کا علاج ہوا تو میں ملازمت پر واپس آنے اور کسی حد تک نارمل زندگی گزارنے کے قابل ہو گئی۔
علامتوں پر توجے دیجئے، اسے ہر گز نظر انداز نہ کیجئے
وہ کہتی ہیں کہ میڈیکیئر بینیفٹس شیڈول کے جائزے کے حصے کے طور پر وفاقی حکومت کے ساتھ دل کی صحت کی جانچ کو بڑھانے کے معاملے پر بات چیت جاری ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ آسٹریلین باشندوں کو انتباہی علامات سے آگاہ ہونا چاہیے، اگر خدشات ہیں تو جی پی سے بات کریں، اور خطرے کو کم کرنے کے لیے طرز زندگی کی تبدیلی پر عمل کریں۔
میں اب 48 سال کی ہوں۔ میں اپنی صحت کا خیال رکھتی ہوں، میں اس بات کو یقینی بناتی ہوں کہ میں اچھی غذا کا استعمال کروں، میں تمباکو نوشی نہیں کرتی میں شراب کو محدود رکھتی ہوں، صحت بخش غذا کھاتی ہوں، اگرچہ ایٹریل فبریلیشن کا علاج کرنا ضروری ہے۔ مگر یہ تمام چیزیں آپ کے ایٹریل فبریلیشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے واقعی اہم ہیں۔
ایٹریل فیبریلیشن سے آگاہی کا ہفتہ 18 ستمبر سے 24 ستمبر منایا جا رہا ہے۔

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand
دل کےجان لیوا مرض کی ایسی قسم جس کا شاید آپ کو علم نہ ہو | SBS Urdu