پیدائشی طور پر قوتِ بصارت سے محروم مگر خوابوں کی وسعت میں بینائی رکھنے والا سید ایرل حسین پاکستان کے اُن غیر معمولی نوجوانوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے قسمت کی لکیر نہیں بلکہ اپنی محنت سے راستہ تراشا، بصارت سے محرومی کے باوجود باصلاحیت نوجوان نے نہ صرف ملک کے مشکل ترین امتحان ’سی ایس ایس‘ میں کامیابی حاصل کی بلکہ اپنی صلاحیتوں کے بل پر وزارتِ خارجہ میں تعیناتی بھی حاصل کر لی،
سید ایرل حسین کا یہ کارنامہ انہیں اُن چند افراد میں شامل کرتا ہے جنہوں نے ناممکن کو ممکن ثابت کر دکھایا، اُدھر فقیر ذوالفقار علی نے سندھی لوک فنکارہ مائی بھاگی کا انتہائی مقبول گیت ’کھڑی نیم کے نیچے ہوں تو ہیکلی‘ کی دھن سندھ کے قدیم ساز ’بوڑینڈو‘ سے بجا کر اُسے ایک نئی زندگی بخش دی ہے۔
زندگی نے ایرل حسین کے سامنے ایک نہیں، بے شمار دیواریں کھڑی کیں، امتحانی مواد کی کمی، سسٹم کی بے حسی اور اندھیرے میں علم کی تلاش، مگر کچھ کر دکھانے میں مگن اس نوجوان نے ان سب چیلنجز کو اپنی ہمت کا ایندھن بنایا، جو لوگ بینا آنکھوں سے راستہ ڈھونڈتے ہیں، ایرل حسین نے دل کی روشنی سے منزل حاصل کر لی، ایرل کی یہ کامیابی صرف ایک فرد کی نہیں، بلکہ اُن تمام خواب دیکھنے والوں کی جیت ہے جو یقین رکھتے ہیں کہ ارادہ مضبوط ہو تو بینائی کی نہیں، بصیرت کی ضرورت ہوتی ہے، سید ایرل حسین نے سول سروس کے حوالے سے بتایا کہ انہیں اس مشکل ترین امتحان کا خیال ایک پروفیسر کے مشورے اور بینائی سے محروم اقوام متحدہ میں تعینات پاکستانی کونسلر صائمہ سلیم کی سوشل میڈیا پوسٹ دیکھ کر آیا تھا۔
(ایس بی ایس اردو کیلئے یہ رپورٹ پاکستان سے احسان خان نے پیش کی)
___________________________
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio”کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے





