وفاقی بجٹ 2023 کے بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟
میرے خیال میں اس بجٹ کی دو ہیڈ لائینز ہیں۔ سب سے پہلی کہ حکومت نے 15 سالوں میں پہلی بار 4.2 بلین ڈالر سرپلس بجٹ کا اعلان کیا ہے۔ یہ ظاہری طور پر پھیلتی ہوئی لیبر مارکیٹ، بڑھتی ہوئی تنخواہوں، برآمداد میں اضافے اور مضبوط کورپریٹ سسٹم کی وجہ سے ہے جسکے باعث ٹیکس کی وصولی میں بہتری آئی ہے۔ لیکن اگر دیکھا جائے تو یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ کیوں کہ مستقبل قریب میں اس سے خسارے کا سلسلہ شروع ہونے کا اندیشہ ہے اور یہ قومی سلامتی کی کے اخراجات میں نمایاں اضافے کی پیشن گوئی کرتا ہے۔ دوسرا یہ کہ آسٹریلین گھرانوں کو 20 سال کی سب سے زیادہ مہنگائی کا سامنا ہے اور زندگی کے دباؤ کی لاگت یعنی کاسٹ آف لیونگ میں ریلیف کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس سے خاص طور پر کم آنے والے گھرانوں کو ریلیف دیا گیا ہے، اور بجٹ میں پیش کی گئی اسکیمیں مشکل وقت میں فوری مدد فراہم کرتے ہیں۔
تو کیا اس سرپلس بجٹ سے مزید مہنگائی کو ہوا ملے گی اور معیشت مزید تنزلی کا شکار ہوگی؟
وفاقی خزانچی ڈاکٹر جم چلمرز کا دعویٰ ہے کہ زندگی گزارنے کے ان اخراجات سے متعلق امدادی اقدامات مہنگائی میں اضافہ نہیں کریں گے، درحقیقت ٹریژری کی پیش گوئی یہ ہے کہ مہنگائی میں 0.75 فیصد کمی واقع ہونے والی ہے کیونکہ ان اقدامات سے بلوں میں براہ راست کمی واقع ہوگی اور معیشت میں بہتری آئے گی۔
آپ کے خیال میں یہ کیسے ہونے جا رہا ہے؟
اس کو دو مختلف انداز سے دیکھا جا سکتا ہے۔ پہلا یہ کم آمدنی والے گھروں میں آمدنی بہت جلد خرچ ہوجاتی ہے۔ دوسرا یہ کہ اگر اگلے چار سالوں کے تخمینے پر نظر ڈالی جائے تو قومی اخراجات میں 42 ارب ڈالر اضافہ متوقع ہے جبکہ ٹیکسوں سے صرف 22 ارب ڈالر قومی خزانے میں جمع ہونگے۔ لہذا آپ دیکھ سکتے ہیں کہ زیادہ پیسہ معیشت میں ڈالا جائے گا۔ اس سے اضافی مانگ بڑھے گی اور مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔
آپ کے خیال میں یہ بجٹ آسٹریلیا کے متنوع معاشرے پر کیا اثر ڈالے گا؟
اس بجٹ میں جیتنے والے اور ہارنے والے ہونے دونوں ہیں۔ ایک بڑا جیتنے والا گروپ جسکو لاگت سے متعلق پیکجز فوری ریلیف فراہم کرنے جا رہے ہیں میں کم آمدنی والے گھرانے، سنگل والدین اور کرایہ دار شامل ہوں گے۔ لیکن یاد رہے کہ درمیانی آمدنی والے گروہ بڑی حد تک اس سے محروم رہیں گے، حالانکہ دیکھا جائے تو قیمتوں میں اضافے سے انہیں بھی نقصان پہنچا ہے۔ ایک اور مخصوص گروہ جو نقصان میں رہا وہ تمباکو کا بزنس کرنے والے افراد ہیں کیونکہ اس پر ایکسائز عائد کردی گئی ہے جسکے باعث بہت سے لوگ تمباکو نوشی سے محروم ہو جائے گے۔ میں یہ بھی بتانا چاہوں گا کہ مہنگائی کو بڑھانے والے توسیعی بجٹ کے اقدامات ریزرو بینک کو شرح سود میں مزید اضافہ کرنے پر مجبور کریں گے۔ اگرچہ ضروری اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات کی وجہ سے مہنگائی میں یک طرفہ کمی کا امکان ہے۔ لیکن مجموعی اثر اب بھی افراط زر پر مہنگائی کی طرف ہی رحجان ہے۔ اس لیے اس بجٹ میں توسیع سے یہ گھروں کیلیے قرضہ لینے والوں اور مورگیج کی عدائگیاں کرنے والوں کو مزید مالی دباؤ میں ڈالے گا۔
آپ کے خیال میں اس بجٹ میں کون سے ایسے شعبے ہیں جن کو نظر انداز کیا گیا اور حکومت کو ان پر زیادہ توجہ دینی چاہیے تھی؟
میرے خیال میں دو ایسے شعبے ہیں۔ سب سے پہلے، حکومت نے پچھلی حکومت کے نقشے قدم پر چلتے ہوئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو نظر انداز کرنے کا رجحان جاری رکھا ہوا ہے جن میں صحت اور تعلیم کے نظام میں اصلاحات، ہاؤسنگ مارکیٹ میں مسائل (ملکیت اور کرایہ)، سبز توانائی کی طرف منتقلی، اور آمدنی میں عدم مساوات شامل ہیں۔ یہ ایسے شعبہ جات ہیں جن کا تعلق مسلسل گرتی ہوئی قومی پیداوار سے ہے جو مستقبل میں معیار زندگی کو بلند کرنے اور برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ دوسرا یہ کہ اخراجات میں کٹوتی یا ٹیکس میں اضافہ یا دونوں کے سخت فیصلے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ بجٹ کے توازن کو سرپلس کی جانب گامزن کیا جائے گا۔ اگر معیشت کو کبھی ایک اور بڑا جھٹکا (جیسے کووڈ) کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو حکومت کے پاس میکرو اکنامک جھٹکے سے نمٹنے کے لیے ایک صحت مند مالی بجٹ تیار ہے۔
یہ بجٹ آسٹریلوی معیشت کے لیے کتنا فائدہ مند یا نقصان دہ ہے؟
اس سوال کا جواب دو نکات پر مشتمل ہے۔ سب سے پہلے، بجٹ مہنگائی کے ماحول میں ہماری کمیونٹی کے کم آمدنی والے افراد کو درپیش اخراجات کے دباؤ کو حل کرتا ہے اور روزمرہ ضروریات زندگی میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے ان کو فوری فائدہ ہوتا ہے۔ لیکن اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مہنگائی اور سماجی مسائل کے حل کیلیے یہ ایک مختصر اسٹریٹیجی ہے جس کے باعث صحیح توازن تلاش کرنا مشکل ہے۔ اگر طویل مدتی کے لحاظ سے دیکھا جائے واضح ایجنڈے نہ ہونے کے باعث معیشت مستحکم پیداواری سے محروم رہے گی۔ اور آبادی کی رفتار میں کمی اور ہجرت روک تھام کے قوانین کے باعث جی ڈپی میں بہتری آنا مشکل ہے ۔
لہذا میں صرف یہ شامل کروں گا کہ بہت سی مختلف صورتحال ہیں جو اکٹھی ہوئی ہیں (بشمول مہنگائی) جو سرپلس میں حصہ ڈالتی ہیں، لیکن مستقبل میں معیشت کے سست ہونے کی پیش گوئی کے ساتھ، یہ سرپلس عارضی ہوگا۔ زندگی گزارنے کی لاگت کے امدادی پیکج اور بہت سے امدادی اقدامات حکومت کی مقرر کردہ شمولیتی مشاورتی کمیٹی کی تجویز کردہ رقم سے کم ہیں۔ لہٰذا سماجی شمولیت کو مناسب طریقے سے حل کرنا اور آمدنی میں عدم مساوات کو کم کرنا ایک انتہائی مشکل عمل ہے۔
آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف میرین سائنس، سائرو اور کوئسٹاکون جیسی سائنس ایجنسیوں کے لیے بھی 3.5 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم مختص کی گئی ہے۔ آپ کے خیال میں تعلیم اور ریسرچ کے کن شعبوں میں مزید فنڈنگ کی ضرورت ہے؟
بحیثیت ایک اکیڈمک، میری ذاتی ترجیح تمام متعلقہ شعبوں کو ہی ہوگی تا کہ ان میں مزید بہتری لائی جاسکے۔ تاہم، سائنس ایجنسیوں پر حکومت کی طرف سے مزید فنڈنگ دیکھنا حوصلہ افزا ہے۔