ہاؤسنگ منسٹر کلیر او نیل کے مطابق حکومت کی فرسٹ ہوم بائر گارنٹی اسکیم کے تحت پہلی بار گھر خریدنے والے اگر کوئی خریدار قومی اوسط قیمت844,000 $کا گھر خریدنا چاہے تو اسے صرف 42,200$ کا ڈپازٹ دینا ہوگا۔باقی 15 فیصد حکومت ضامن کے طور پر فراہم کرے گی اور خریداروں کو مہنگالینڈرز مارگیج انشورنس نہیں دینا پڑے گا— جو کہ $1 ملین مالیت کی پراپرٹی پر تقریباً50,000 $ تک ہو سکتا ہے۔ فی الحال اس اسکیم میں ہر سال کے لیے شرکاء کی ایک حد مقرر ہے، ساتھ ہی آمدنی اور پراپرٹی کی قیمت کی بھی حدیں موجود ہیں۔ لیکن 1 اکتوبر سے، آمدنی کی کوئی حد نہیں ہوگی، استعمال کی کوئی حد نہیں ہوگی، اور قیمت کی حد بڑھا دی جائے گی تاکہ یہ قومی اوسط کے زیادہ قریب ہو سکے۔
ڈاکٹر نیکولا پاول، جو ڈومین کے چیف آف اکنامکس اینڈ ریسرچ ہیں، اتفاق کرتی ہیں کہ یہ گھر کے مالک بننے کا ایک تیز راستہ ہے۔تاہم، وہ کہتی ہیں کہ کم ڈپازٹ کا مطلب ہے زیادہ قرض، جو کہ جائیداد کی قیمت کا 95 فیصد ہوگا۔یہ خریداروں کو کمزور پوزیشن میں ڈال سکتا ہے اگر قیمتوں میں اضافہ رک جائے، یا اگر وہ کسی بڑی زندگی کی تبدیلی جیسے نوکری کھونے کا سامنا کریں، جس سے ان کے لیے قرض کی ادائیگی مشکل ہو سکتی ہے۔یا اگر سود کی شرحیں دوبارہ بڑھ جائیں۔
پانچ سالہ منصوبے کے تحت 1.2 ملین اچھی جگہ پر واقع مکانات تعمیر کرے گی۔ اس کا مطلب ہے ہر سال 240,000 نئے گھر۔ابھی تک، ہم اس ہدف کو حاصل کرنے کے راستے پر نہیں ہیں۔پروفیسر نیکول گُران، جو سڈنی یونیورسٹی میں شہری منصوبہ بندی اور ہاؤسنگ کی محقق ہیں، کہتی ہیں کہ یہ اسکیم منطقی نہیں ہے۔ ، وہ کہتی ہیں کہ حکومت ان لوگوں کی مدد کر رہی ہے جن کے پاس گھر کے مالک بننے کا امکان ہے، جبکہ آسٹریلیا کے سب سے کمزور افراد ایک بار پھر پیچھے رہ گئے ہیں۔
اہلیت کے نکات (فرسٹ ہوم گارنٹی):
- آسٹریلین شہری یا مستقل رہائشی ہونا ضروری ہے۔
- ٹیکسیبل آمدنی مقررہ حد سے زیادہ نہ ہو:
انفرادی آمدنی زیادہ سے زیادہ 125,000$ , مشترکہ درخواست دہندگان کے لیے زیادہ سے زیادہ 200,000$ (گزشتہ مالی سال کے ATO نوٹس آف اسیسمنٹ کے مطابق) - پراپرٹی ویلیو کے کم از کم %5 ڈپازٹ کی بچت موجود ہو۔
- پہلی بار گھر خریدنے والے ہوں یا گزشتہ 10 سال میں آسٹریلیا میں کوئی پراپرٹی نہ رکھی ہو (مشترکہ درخواست پر دونوں پر لاگو)۔
- گھر رہائش کے لیے خریدا یا تعمیر کیا جائے (سرمایہ کاری کے لیے پراپرٹی شامل نہیں)۔
- کم از کم عمر 18 سال ہو۔
حکومت کی فرسٹ ہوم بائر گارنٹی اسکیم ایسے ہزاروں کرایہ داروں کو، جو 20 فیصد ہوم ڈپازٹ کےی رقم جمع کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں، پراپرٹی مارکیٹ میں داخل ہونے کا موقع دے گی۔لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم، جسے اب تین ماہ پہلے اکتوبر میں نافذ کیا جا رہا ہے، اتنی مددگار نہیں جتنی یہ بظاہر لگتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم استعمال کرنے والوں کو مالی طور پر کمزور بنا دیتی ہے اور کم آمدنی والے افراد کو اس سے باہر رکھتی ہے۔اور پہلی بار گھر خریدنے والی اگلی نسل کے گھر کا مالک بننے کا سفر مزید مشکل بنا سکتی ہے۔
____