پاکستان کی بیڈمینٹن کے میدان میں گزشتہ ۷۳ برس سے اولمپکس میں کوئی نمائندگی نہیں کر سکا۔ ماحور شہزاد پہلی کھلاڑی ہیں جو پاکستان کی ٹوکیو اولمپکس ۲۰۲۰ میں نمائندگی کرنے جا رہی ہیں-
ماحور شہزاد کے والد بیڈمیںٹن کے کھلاڑی رہ جکے ہیں اور یہی بات ماحور کو اس میدان کی طرف کھینچ کر لائی- ایس بی ایس اردو سے بات کرتے ہوئے ماحورشہزاد نے بتایا کہ بچپن سے ہی والد نے بھرپور ساتھ دیا اور بیڈمیںٹن کھیلنے میں مدد کی- انہوں نے بتایا، "میرے والد نے مجھے بچپن سے ایک ہی بات بتائی "تھی کہ بیٹا اگر بیڈمینٹن کھیلنا ہے تو قومی سطح پر نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر کھیلنے کی تیاری کرو-
ماحور کا کہنا ہے کہ جب وہ سات برس کی تھیس اس وقت سے وہ بیڈمینٹن کھیل رہی ہیں اور اس کے علاوہ ان کی بہن بھی ان کے ساتھ کھیلتی رہی ہیں- اسی سلسلے میں ماحور نے بتایا کہ ۱۳ برس کی عمر میں وہ انڈر ۱۹ کی فاتح بن گئی تھیں جس کا فائنل انہوں نے اپنی بہن کے خلاف کھیلا تھا۔
ماحور نے سن ۲۰۱۹ سے بین الاقوامی ٹورنامنٹ کھیل رہی ہیں- انہوں نے ۲۰۱۹ میں سات، ۲۰۲۰ میں تین جبکہ ۲۰۲۱ میں ایک بین الاقوامی ٹورنامنٹ کھیل چکی ہیں- ان کا کہنا ہے کہ جب سے انہوں نے یہ ٹورنامنٹ کھیلنے شروع کیے تھے تب سے ہی اس بات کا ارادہ کر لیا تھا کہ وہ پاکستان کی اولمپکس میں نمائندگی کریں گی۔
اولمپکس میں شرکت کے سوال پر انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار برس سےوہ اس کے لیے محنت کر رہی ہیں اور اس محنت کا ثمر ملنے پر بہت خوشی ہے۔
تیاری کے بارے میں ماحور کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ چھ سے سات گھنٹوں تک مشق کرتی رہی ہیں- انہوں نے کہا کہ اتنی مشق کی وجہ سے ہی وہ اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہی- روزانہ دوڑ کے علاوہ وہ ہفتے میں ایک بار پانچ ہزار میٹر کی دوڑ بھی لگاتی ہیں۔
ایس بی ایس کو ماحور نے بتایا کہ اس سارے سفر کے دوران انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا- انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ دشواری مشق کے لیے کورٹ حاصل کرنے میں ہوئی- علاوہ ازیں انہیں کھیل میں سیاست کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن ان کا کہنا پے کہ سب مشکلات کا انہوں نے جواں مردی سے مقابلہ کیا۔
ماحور اس وقت واحد پاکستانی کھلاڑی ہیں جن کی دنیا میں رینکنگ پہلے ۱۲۰ میں آئی ہے- ماحور نے اپنی پاکستان کے لیے اپنی فتوحات کے بارے میں بتاتےہوئے کہا ۲۰۱٦ میں پاکستان انٹرنیشنل سیریز میں چاندی کا تمغہ جبکہ ۲۰۱۷ اور ۲۰۱۹ میں سونے کا تمغہ جیتا، نیپال انٹریشنل ٹورنامنٹ ۲۰۱۸ میں سونے کا تمغہ جیتا، بلغاریہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹ ۲۰۱۹ میں کانسی کا تمغہ، ساؤتھ ایشن گیمز ۲۰۱۹ میں کانسی کا تمغہ جیتا اور یوگانڈا انٹرنیشنل ٹورنامنٹ ۲۰۲۰ میں کانسی کا تمغہ جیتا۔
ماحور نے پاکستان بیڈمینٹن فیڈریشن کے کردار کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ انہیں فیڈریشن کی طرف سے ہر ممکن مدد حاصل رہی اور اگر ان کی جگہ کوئی اور بھی ہوتا تو اسے بھی ایسے ہی سپورٹ کیا جاتا ۔
دوسری جانب پاکستان بیڈمینٹن فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل واجد علی چوہدری کا کہنا تھا کہ ماحور نے ناصرف اپنے آپ کو منوایا ہے بلکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اولمپکس کے لیے بھی کوالیفائی کیا ہے- ماحور پاکستان کی بیڈمینٹن کے میدان میں اولمپکس میں نمائندگی کرنے والی پہلی کھلاڑی ہیں۔-
واجد علی کا کہنا ہے کہ ماحور کے اولمپکس میں جانے سے ناصرف پاکستان میں اس کھیل کی ترویج میں مدد ملے گی بلکہ مزید لڑکیاں بھی اس کھیل میں دلچسپی لیں گی۔
فیڈریشن کے کردار کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا ہے کہ اس وقت فیڈریشن ہر بندے کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے اور آنے والے کھلاڑیوں کے لیے بھی سازگار ماحول پیدا کر رہے ہیں۔ واجد علی کا کہنا ہے کہ وہ ماحور شہزاد کی اولمپکس میں بہتر کارکردگی کے لیے پر امید ہیں اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
پوڈ کاسٹ سننے کے لئے اوپر دئے آڈیو آئیکون پر کلک کیجئے
یا پھرنیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast , Stitcher Podcast
- جانئیے کہ کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پروگرام سننے کے طریقے
- کوویڈ 19 اردو میں تازہ ترین خبریں
- کو سرچ کرکے انسٹال کیجئے SBS Radio ہماری موبائیل ایپ