نوواک جوکووچ نے آسٹریلین ٹینس کھلاڑی نک کرگیوس کو ہرا کر ومبلڈن ٹائیٹل جیت لیا۔
کرگیوس اس سے پہلے کبھی جوکووچ سے نہیں ہارے تھے لیکن انہوں نے سربین سپر اسٹار کو خراج تحسین پیش کیا۔اس کے بعد، کرگیوس نے کہا کہ وہ بڑے پوائنٹس پر خراب کھیلے۔ میچ کے بعد میڈیا سے بات کتے ہوئے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسے اپنے مزاج کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، کرگیوس نے ناراضگی ظاہر کی۔
انہوں نے کہا، "میرے خیال میں ڈرا میں شامل دیگر 126 کھلاڑی اپنے مزاج کو بہتر بنا سکتے ہیں۔کرگیوس کا کہنا تھا کی سینئیرز اس بات کو نہیں سمجھ رہے کہج کے نوجوان کھلاڑیوں کو کن مسائیل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کرگیوس نے کہا کہ وہ فیڈرر، جوکووچ اور نڈال کے صبر و تحمل کی تعریف کرتے ہیں۔

Novak Djokovic, left, holds the winners trophy as he celebrates after beating Australia's Nick Kyrgios to win the final of the wimbledon men's title. Source: PA
جس طرح یہ بڑے ٹینس اسٹارز نہ صرف شائیقین اور دوسروں کے منفی رویے سے نمٹتے ہیں اور پھر اعلیٰ کارکردگی بھی دکھاتے ہیں ، یہ چیمپئنز کی نشانی ہے اورمیرے لئے یہ ناقابل یقین ہے"
دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے کے بعد واپسی کے سفر کے دوران لاپتا ہونے والے پاکستانی نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف اور ان کے ساتھی فضل علی خیروعافیت سے واپس پہنچ گئے ہیں خراب موسم کی وجہ سے سنٹر کے ساتھ شہروز کاشف کا پانچ جولائی کو اترائی کے وقت رابطہ منقطع ہوگیا تھا پاکستان کے شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف اب تک ماؤنٹ ایورسٹ ، کے ٹو سمیت آٹھ ہزار میٹر سے بلند 14 میں سے 8 چوٹیاں سر کر چکے ہیں
شہروز کاشف ڈیڑھ سال تک باقی چھ چوٹیاں سر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لاہور واپسی پر ایس بی ایس اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شہروز کاشف نے اپنی بخیریت واپسی کو معجزہ قرار دیا ہے
کستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین آصف علی اپنی فیملی کے ہمراہ عید منا رہے ہیں آصف علی کہتے ہیں نیشنل ڈیوٹی کی وجہ سے زیادہ تر عیدیں بیرون ملک منائی ہیں اس بار فیملی کے ساتھ عید منا رہا ہوں جس پر بہت خوش ہوں آصف علی نے کہا کورونا وائرس میں بہت مشکل وقت گزارا خوشی ہے عالمی وبا کی پابندیاں ختم ہونے کے بعد لوگ گلے مل رہے ہیں

Youngest Pakistani who scaled K2 is returned safely after going missing during Nanga Parbat successful scaled. Source: Sheroz Kashif/Anus Saeed
پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپربیٹسمین ذوالقرنین حیدرمعدے کی خطرناک بیماری کا شکار ہوگئے کرکٹرذوالقرنین حیدرعمان میں کرکٹ لیگ کے دوران غیر معیاری کھانا کھانے کی وجہ سے سخت بیمار ہوئے 36 سالہ ذوالقرنین حیدر نے پاکستان واپس پہنچ کر نجی ہسپتال سے علاج کروایا البتہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹر کے علاج پر آنے والے تمام اخراجات اٹھانے کا بھی اعلان کیا ہے
جہاں کرکٹرذوالقرنین حیدر کے عزیزو اقارب ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں وہیں ساتھی کرکٹر عمر اکمل نے بھی ان کے گھر کا دورہ کیا ہے اور ان کی عیادت کی
ذوالقرنین حیدر نومبر 2010 میں دبئی میں پاکستان کی ساوتھ افریقہ کے خلاف جاری سیریز ادھوری چھوڑ کر لندن روانہ ہوگئے تھے ذوالقرنین حیدر کا موقف تھا کہ میچ فکسنگ سے انکار پر ان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی بعد ازاں پاکستان حکومت کی جانب سے سیکورٹی کی یقین دہانی پر ذوالقرنین حیدر اپنے وطن واپس آئے تھے۔
بشکریہ: انس سعید ۔ پاکستان
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پرگرام سننے کے طریقے
- “SBS Radio” کے نام سے موجود ہماری موبائیل ایپ انسٹال کیجئے
- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast