جنوبی غزہ میں ایک متنازعہ امریکی-اسرائیلی امدادی مرکز میں بھوک سے نڈھال ہزاروں فلسطینیوں نے باڑیں توڑ کر خوراک حاصل کرنے کی کوشش کی۔ مگر اسی دوران فائرنگ شروع ہوگئی۔غزہ کے گورنمنٹ میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفاہ میں تین فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک اور 46 کو زخمی کر دیا، جب کہ سات افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
یہ نیا امدادی نظام اسرائیل اور امریکی حمایت کے تحت چل رہا ہے جسے اقوامِ متحدہ اور یورپی یونین نے مسترد کر دیا ہے۔
یورپی یونین نے اس نئے امدادی ماڈل کی حمایت نہیں کی، جسے امریکہ اور اسرائیل کی پشت پناہی حاصل ہے اور جو اقوام متحدہ سمیت دیگر انسانی امدادی اداروں کو نظرانداز کرتے ہوئے نافذ کیا جا رہا ہے۔ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کاجا کیلس نے کہا ہے کہ "غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں حدود سے تجاوز کر گئی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ فاؤنڈیشن امدادی تقسیم میں بد نظمی پر قابو پانے اور حماس کی جانب سے سامان لوٹنے کی کوششوں کو روکنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔
تاہم اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ یہ فاؤنڈیشن انسانی اصولوں کے مطابق کام نہیں کرتی اور امداد کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے۔
فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیک ووڈ نے اسی ہفتے [[پیر 26 مئی]] کو اس کی خودمختاری پر تحفظات کے باعث استعفیٰ دے دیا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک کا کہنا ہے کہ رفاہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور امریکہ و اسرائیل کو اقوام متحدہ کی امدادی کوششوں کو نقصان پہنچانے سے باز رہنا چاہیے۔
______________
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک
ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔ پوڈکاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے
اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم کا انتخاب کیجئے