نواز شریف سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کے لئے وزیر اعظم شہباز شریف لندن میں
- عمران خان کا خود پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث ایک اور افسر کا نام بتانے کا عندیہ
- وزیراعظم شہباز شریف کا نیروبی میں قتل ہونیوالے صحافی ارشد شریف کی موت کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط
- تحریک انصاف کے آزادی مارچ کا دوبارہ آغاز
عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر کا تنازعہ حل نہ ہوا، تحریک انصاف نے پنجاب پولیس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر مسترد کرتے ہوئے چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے
عمران خان کی مرضی کی ایف آئی آر درج نہ کرنے پر سرپا احتجاج ہیں، پی ٹی آئی کارکنان نے اسلام آباد کے داخلی پوائنٹس پر دھرنا دیدیا ہے، جبکہ احتجاج کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں ٹھن گئی ہے۔
اس سے پہلے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے آئی جی پنجاب کو عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر 24 گھنٹے میں درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایف آئی آر درج نہ ہوئی تو از خود نوٹس لیں گے
عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اس دوسرے افسر کا نام بھی لیں گے جو مبینہ طور پر ان کے قتل کے منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کر رہے تھے۔
سپریم کورٹ نے اعظم سواتی اور ان کی اہلیہ کی ویڈیو لیکس کا نوٹس لے لیا ہے، سپریم کورٹ کے ہومین رائٹس سیل نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے، ادھر تحریک انصاف نے معاملے پر چیئرمین سینیٹ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے نیروبی میں قتل ہونیوالے صحافی ارشد شریف کی موت کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے، خط میں سپریم کورٹ سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی گئی ہے
بشکریہ اصغر حیات ۔ پاکستان