کیا آسٹریلیا میں لاک ڈاون ہونا چا ہئے؟

Street of Rome in lockdown

Source: LaPresse/Sipa USA

اس وقت کرونا وائرس کے خوف نے پوری دنیا کو اپنی گرفت میں لےرکھا ہے۔آسٹریلیا کی سپر مارکیٹس میں ٹوائلیٹس رولز پر بَک بَک جھَک جَھک سے ہاتھا پائی اور اس ہاتھا پائی کے بعد اب یہ بحران حلق سے اترنے والی ہر شہ کی کمیابی کی طرف بڑھتا نظر آرہا ہے جس کے باعث سنجیدہ لوگ بھی فکر مند ہیں۔ ایسے میں کمیونیٹی "لاک ڈاون" اور" پینک بائینگ" کے بارے میں کیا رائے رکھتی ہے؟


 آسٹریلیا میں کرونا وائیرس کے پھیلنے کے خدشات اور لوگوں میں بڑھتی بے یقینی کے تناظر میں ہم نے کمیونیٹی سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ذیادہ مقدارمیں گروسری  خریدنے کی کیا وجہ ہے اور کئی دوسرے ممالک کی طرح کیا آسٹریلیا میں بھی لاک ڈاون ہونا چا ہئے؟

  •   غیرضروری خریداری یا پینِک بائینگ پرلوگوں کی رائے یکساں نظر آئی
  • لاک ڈاون کے معاملے پر کمونیٹی بٹی ہوئی دکھائی دی
  • کچھ کا خیال تھا کہ  فوری طور پر لاک ڈاون ہو نا چاہئے جبکہ کچھ نے لاک ڈاون کوغیر ضروری سمجھا۔
  • empty streets
    Guilermo Guterrez Carrascal / SOPA Images/Sipa USA) Source: Sipa USA Guilermo Guterrez Carrascal / SO
    میلبورن کی زوبیہ اسرار لاک ڈاون کی مخالفت کرتے ہوئے کہتی ہیں کے آسٹریلیا میں ہر دوسری گلی میں پارک ہیں اوراگر بچوں کو بند کریں گے تو بڑوں کے ساتھ ان  کا  ایک گھر میں رہنا کتنا موثر ہو گا۔  ان کا مزید کہنا تھا کہ کیسویل یا غیر مستقل ملازمین کا روزگار ہھی ختم ہو جائے گا ۔ اس لئے میں لاک ڈاون کی ٘مخاللفت کرتی ہوں۔
میرے خیال میں اس وقت آسٹریلیا میں لاک ڈاون سے فائیدے کے بجائے نقصان ذیادہ ہو گا
سڈنی کے سعد سلمان مکمل لاک ڈاون کے حق میں بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر وائیرس سے متاثرہ کوئی شخص صحت یاب ہو رہا ہو اور مکمل لاک ڈاون نہ ہونے کے باعث کسی دوسرے متاثرہ شخص سے رابطے میں آجائے تو اس کی صحت یابی یا ریکوری کا دوریانیہ دوبارہ بڑھ سکتا ہے۔                             سڈنی کی مہوش کہتی ہیں کہ جو لوگ گھر سے کام نہیں کر سکتے وہ  دفتر جا نے پر مجبور ہیں اور ٹرینوں میں سفر کر رہے ہیں جس سے وائریس پھیلنے کا خطرہ اور بڑھ رہا ہے۔مگر اٹلی جیسے حالات سے بچنے کے لئے فوری لاک ڈاون کرکے خطرناک صورتحال سے بچا جا سکتا ہے۔
اگر ایک طرف کچھ  افراد لاک ڈاون کے مخالف ہیں تو دوسری طرف بحچ میں حصہ لینے والے کچھ لوگ جزوی لاک ڈاون کی حمایت کرتے نظرآئے اور کچھ نے  کم از کم ریاستی سرحدوں کو بند کرنے کی تجویز دی۔ کچھ اور لوگوں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون سے لوگوں میں خوف پھیلے گا اس لئے ہوائی اڈوں اور پورٹس کی حد تک نگرانی کافی ہے۔
مکمل لاک ڈاون ہوا تو لوگ مزید خوف و ہراس کا شکار ہوں گے
اسی دوران سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار بھی گرم ہے۔ آسٹریلنز ایک دوسرے سے اپیل کر رہیں ہیں کہ بے بنیاد خبروں اور افواہوں پر کان نہ دھریں اور کسی بھی خبرکو بغیر تصدیق کے دوسروں کو نہ بھیجیں  ۔

 There’s a viral hoax message doing the rounds claiming the PM is about to shutdown the country. It’s a direct copy of Malaysia’s announcement. It isn’t true, please let people know if you see it pic.twitter.com/crgEETQ6Bk
آسٹریلیا میں بے یقینی کی صورتحال کا اندازہ صرف بازارِ حصص کی ریکارڈ گرتی قیمتوں کے علاوہ اشیا صَرف کی ضرورت سے زیادہ خریداری یا پینک بائینگ  کے رحجان سے بھی لگایا جا سکتا ہے۔ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے منفی اثرات میں ضرورت سے زیادہ خریداری بھی شامل ہے۔ امریکہ اور دیگر ملکوں کی طرح سڈنی میں بیشتر سپر اسٹورز کے متعدد شیلوز خالی ہیں۔ لوگ گبھرا کر زیادہ خریداری کر رہے ہیں۔ جس کا زیادہ نقصان معذور افراد کو ہو رہا ہے۔اب  وولورتھ جیسے کئی سپر اسٹورز نے بزرگوں اور معذور افراد کے لیے خریداری کے علیحدہ اوقات مقرر کیے ہیں تاکہ وہ ضروریات زندگی سے محروم نہ ہوں۔ اس موضوع پر بات کرنے والے سب ہی افراد نے غیر ضروری خریداری کے رحجان کو غلط قرار دیتے ہوئے اس کے نقصانات کا ذکر کیا۔
A view of Empty rice and food aisles shelves at a supermarket in Brisbane..Australian shops experiences shortage on some products such a rice, canned food, toilet paper and hand sanitizer. (Photo by Florent Rols / SOPA Images/Sipa USA)
A view of Empty rice and food aisles shelves at a Australian shops. Source: Sipa USA Florent Rols / SOPA Images/Sipa
ضروری ہدایت ۔ وفاقی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی علامات، ہلکی بیماری سے لے کر نمونیا کی علامات کی طرح ہوسکتی ہیں۔علامات میں بخار، کھانسی، خراب گلا، تھکن یا سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔ اگر آپ میں بیرونِ ملک سے واپسی پر چودہ دن کے اندر یہ علامات پیدا ہوتی ہیں یا کسی کووڈ ۔ ۱۹ سے متاثرہ مریض سے رابطے میں آئے ہیں، تو فوری طبّی امداد حاصل کریں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو ٹیسٹ کرانا ہے تو اپنے معالج سے رابطہ کریں یا قومی کرونا وائرس ہیلتھ معلوماتی ہاٹ لائن پر فون کریں۔

فون نمبر۔ 1800020080
کرونا وائرس سے متعلق مزید خبریں اور معلومات ایس بی ایس اردو کی ویب سائٹ پر حاصل کریں۔

 


شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand