- کھیلوں کے ذریعے تبدیلی ۔ مہاجر خواتین کے لئے ایک منفرد لیڈر شپ پروگرام
بیس سالہ فاطمہ یوسف اپنے زندہ بچ جانے کو اپنی خوش قسمتی سمجھتی ہیں۔ وہ افغانستان کی خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم کی گول کیپر ہیں، جو گزشتہ سال کابل سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔
اب فاطمہ آریزو اسپورٹس لیڈرشپ پروگرام میں حصہ لے رہی ہیں – جو اپنی قسم کا پہلا آسٹریلین لیڈر شپ پروگرام ہے
شگوفہ حسینی اس پروگرام کی رابطہ کار ہیں۔
افغان خواتین کے لیے خاص طور پر تشکیل دیے گیے، تین روزہ پرگرام کے ذریعے آسٹریلیا کے مختلف علاقوں سے بیس ابھرتے ہوئے رہنماؤں کو اکٹھا کیا گیا ہے۔
شگوفا کا کہنا ہے کہ یہ شرکاء کے لیے اپنی کمیونٹیز میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے درکار مہارتیں حاصل کرنے کا ایک موقع ہے۔
اس پروگرام کی میزبانی فٹبال یونائیٹڈ اور یوتھ ڈیولپمنٹ گروپ کا کریٹنگ چانسز گروپ کر رہا ہے۔
اس کا مقصد کھیل کو ایک دوسرے کے ربط کے ذریعہ بنا کر مزید خواتین کو لیڈر بننے میں مدد دینا ہے
یہ پروگرام اس سال کے فیفا ورلڈ کپ کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے، اور ٹورنامنٹ سے پہلے اور اس کے دوران ہونے والے مظاہروں نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ کس طرح کھیل کو مثبت تبدیلی کے راستے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پروگرام کے شرکاء میں سے ایک ہیں۔ اسماء محمد زادہ بھی ہیں
پروگرام کی شریک اسما مرز کہتی ہیں کہ یہ اپنے آپ کو منوانے کا بھی ایک موقع ہے۔