لوگ عام طور پر سیاستدانوں کو دیانت دار نہیں سمجھتے اور ان پر بھروسہ بھی کم کرتے ہیں۔ کچھ محققین کے مطابق پارلیمان اور حکومت پر عوامی اعتماد کم از کم 1990 سے دنیا بھر میں کم ہوتا جا رہا ہے۔2024 میں Governance Institute of Australia Ethics Index کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیاستدانوں کو پیشے کے لیحاظ سے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کی طرح کے سب سے کم اخلاقیاتی پیشوں میں شمار کیا جاتا ہے۔یعنی سیاست دانوں پر عوامی بھروسہ بہت کم ہے۔ لہٰذا جب وفاقی حکومت نے Freedom of Information یا F-O-I Act میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز دی تو ماہرین اور ناقدین نے خبردار کیا۔
سرکاری معلومات تک رسائی کی درخواستوں پر فیس عائد کرنے کی تجویز شامل ہے.اٹارنی جنرل مشیل رولینڈ کا کہنا ہے کہ یہ فیس بے جا اور بعض اوقات بدسلوکی پر مبنی رخواستوں کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔
البانیز حکومت درخواستوں کے جواب دینے اور عوامی جانچ کے لیے سرکاری کاغذات جاری کرنے میں موریسن حکومت سے بھی بدتر ہے۔کی جائیزہ رپورٹ Centre for Public Integrity
تبدیلیوں میں صرف فیس ہی نہیں بلکہ عوام کو گمنام درخواستیں دینے سے بھی روک دیا جائے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام شناختی دھوکہ دہی کو روکنے، قومی سلامتی کے خدشات جانچنے اور ادارہ جاتی افسران کو نامناسب رویے سے بچانے کے لیے ہے۔
ڈاکٹر گیبریل ایپل بائی، جو UNSW Law and Justice سے وابستہ ہیں،وہ کہتے ہیں کہ مجوزہ تبدیلیاں شفافیت کے بجائے حکومت کی اچھی امیج کو ترجیح دیں گی۔ ذیادہ تر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں معلومات تک رسائی کو اور مشکل بنا دیں گی۔
میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ
____