غزہ میں رمضان کا آغاز جنگ اور قحط کے سائے میں

MIDEAST PALESTINIANS RAMADAN 2024

epa11215152 Palestinians walk past kiosks set up next to destroyed buildings along a street, on the first day of Ramadan, in Al Nusairat refugee camp, Gaza Strip, 11 March 2024. Most Muslims worldwide are expected to start observing Ramadan fasting and rites related to it on 11 March. The Muslims' holy month of Ramadan is the ninth month in the Islamic calendar and it is believed that the revelation of the first verse in the Koran was during its last 10 nights. It is celebrated yearly by praying during the night time and abstaining from eating, drinking, and sexual acts during the period between sunrise and sunset. It is also a time for socializing, mainly in the evening after breaking the fast and a shift of all activities to late in the day in most countries. EPA/MOHAMMED SABER Source: EPA / MOHAMMED SABER/EPA

ایک طرف بھوک اور جنگ میں گھِرے فلسطینیوں نے رمضان کا آغاز خوف و ہراس کی فضا میں کیا ہے تو دوسری طرف بیت المقّدس کے اطراف سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جا رہی ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بہت سے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے، جو کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔یہ سب ایسے وقت میں ہورہا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری کے لیے بات چیت تعطل کا شکار ہے۔


 ام صہیب ابو جبل ایک بے گھر فلسطینی خاتون ہیں جو وسطی غزہ کے بوریج کیمپ میں مقیم ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ اس سال کا رمضان گزشتہ سالوں سے بہت مختلف ہے کیونکہ وہ اپنے گھروں میں سجاوٹ اور خوشیاں منانے کے بجائے خیموں میں سوگ منا رہی ہیں۔

Situation In Rafah After An Overnight Israeli Bombardment
Palestinian children play amongst the debris of the destroyed and damaged structures after an overnight Israeli bombardment in Rafah in the southern Gaza Strip on February 22, 2024. Photo by Yasser Qudihe/Middle East Images/ABACAPRESS.COM. Source: ABACA / Middle East Images/ABACA/PA/Alamy
امریکہ کا ایک فوجی جہاز غزہ کی طرف بڑھ رہا ہے، جو سمندر کے راستے خوراک اور امداد پہنچانے میں مدد کے لیے ایک عارضی بندرگاہ بنانے کے لیے ضروری سامان لے کر جا رہا ہے۔
یہ امریکی صدر جو بائیڈن کے اپنے حالیہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے دوران ایک اعلان کے بعد ہے، جس کے دوران انہوں نے تیرتی امدادی بندرگاہ کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے کئی مواقع پر غزہ میں قحط اور بچوں کی بھوک سے مرنے کے بارے میں انتباہ جاری کیا ہے۔
توقع ہے کہ گھاٹ کو مکمل ہونے میں 60 دن لگیں گے، جسے 1,000 فوجی تعمیر کر رہے ہیں مگر یہ فوجی ساحل پر نہیں جائیں گے۔
امریکی صدر نے بھی غزہ میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید کچھ کرنا چاہیے۔
فلسطینی شہری دفاع کے گروپ کی رپورٹوں میں کہا گیا ہے ہے کہ غزہ شہر کے مغرب میں واقع تل الحوا میں رہنے والے ایک خاندان کے تمام 10 افراد اسرائیل کے فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔
ایک امدادی گروپ نے اتوار [[10 مارچ]] کو ایک ویڈیو جاری کی جس میں ریسکیو ٹیموں کو ملبے سے بے جان افراد کو نکال کر کمبل میں لپیٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ویڈیو کب فلمائی گئی تھی اس کی صحیح جگہ یا تاریخ کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
MIDEAST ISRAEL PALESTINIANS GAZA CONFLICT
epa11210700 Palestinian children inspect the rubble of a destroyed house following an Israeli airstrike, in the south of Deir Al Balah town, southern Gaza Strip, 10 March 2024. More than 31,000 Palestinians and over 1,300 Israelis have been killed, according to the Palestinian Health Ministry and the Israel Defense Forces (IDF), since Hamas militants launched an attack against Israel from the Gaza Strip on 07 October 2023, and the Israeli operations in Gaza and the West Bank which followed it. EPA/MOHAMMED SABER Source: EPA / MOHAMMED SABER/EPA
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مہم شروع کرنے کے بعد سے پانچ ماہ کے دوران تقریباً 31,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ان لوگوں میں سے کم از کم 13,000 وہ "دہشت گرد" ہیں جو غزہ پر اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملے کے دوران ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں سے ہیں۔
غزہ میں وزارت صحت نے حماس کے شہریوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان مرنے والوں کی تعداد کی وضاحت نہیں کی ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے تقریباً تین چوتھائی خواتین اور بچے ہیں۔
مسٹر نیتن یاہو نے جرمنی کے بِلڈ اخبار کو بتایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے رفح میں زمینی کارروائی شروع کرنے کے بعد فتح "چند ہفتوں میں" متوقعہ ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس وقت حملوں کو روکنے سے حماس کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملے گا۔
غزہ کی پٹی کے آخری علاقے رفح میں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں جس پر اسرائیل نے اب تک حملہ نہیں کیا ہے مگر اس بارے میں بھی خدشات بڑھ رہے ہین۔۔

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand