کونسلر ملک سجاد نےکہا کہ چونکہ ویسٹرن آسٹریلیا میں ابھی پاکستانی ہائی کمیشن کا دفتر موجود نہیں، اس لیے وہ بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ مستقبل قریب میں یہاں بھی دفتر قائم ہو، تاکہ پاکستانی کمیونٹی کی ضروریات اور مسائل کا فوری اور مؤثر حل ممکن ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بخوبی آگاہ ہیں کہ پاکستانی طلبا کو کن مسائل کا سامنا ہے اور پوری کوشش کرتے ہیں کہ طلبا کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے، چاہے وہ تعلیم سے متعلق مسائل ہوں یا روزمرہ زندگی کے چیلنجز۔
ملک سجاد نے کہا کہ ان کا مشن صرف ایک حلقہ میں ووٹ جیتنے تک محدود نہیں ہے، بلکہ وہ اپنی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی پارٹی کے منشور پر عمل درآمد کریں گے۔ ان کا مقصد ہے کہ ہر شہری، ہر طالب علم اور ہر خاندان کو انصاف، سہولیات اور معاونت میسر ہو۔
مزید جانئے

آسٹریلیا میں ووٹنگ
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کمیونٹی کے تمام گروپ، خواہ وہ نوجوان، خواتین یا بزرگ ہوں، ویسٹرن آسٹریلیا میں برابر کی نمائندگی اور خدمات حاصل کریں۔ ملک سجاد چاہتے ہیں کہ ہر فرد اپنی محنت اور صلاحیت کے مطابق ترقی کر سکے-
یہ کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ کس طرح ایک فرد، اپنی محنت، لگن اور کمیونٹی کے ساتھ اعتماد کے ذریعے، ویسٹرن آسٹریلیا میں مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔ ملک سجاد کی یہ کوششیں نہ صرف پاکستانی کمیونٹی کے لیے امید کی روشنی ہیں بلکہ ایک مثال بھی ہیں کہ سیاسی خدمت اور عوامی فلاح میں کوئی رکاوٹ نہیں۔
مزید کہا جا سکتا ہے کہ ملک سجاد کی قیادت میں، گوسنیلز اور ویسٹرن آسٹریلیا کی کمیونٹی ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں اور ملٹی کلچرل سوسائٹی کی اصل روح کو جلا ملی ہے، جہاں ہر پس منظر کے لوگ اپنے حقوق اور سہولیات کے لیے آواز بلند کر سکتے ہیں۔
___________________________
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio”کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے




