Key Points
- آسٹریلیا میں عوامی طور پر مالی اعانت سے چلنے والے دو براڈکاسٹر ہیں: آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن، اور اسپیشل براڈکاسٹنگ سروس
- ٹیکس دہندگان عوامی خدمت کے طور پر ایس بی ایس اور اے بی سی کو فنڈز دیتے ہیں
- پبلک براڈکاسٹر ریاست کے زیر کنٹرول میڈیا سے مختلف ہیں۔
- آسٹریلیا میں تجارتی اور کمیونٹی میڈیا آؤٹ لیٹس بھی ہیں جو اشتہارات یا اسپانسرشپ کے ذریعے آمدنی بڑھاتے ہیں۔
آسٹریلیا میں متعدد میڈیا آؤٹ لیٹس ہیں، جن میں نجی ملکیت کا تجارتی میڈیا اور اسپانسر شدہ کمیونٹی نیٹ ورکس شامل ہیں۔
یہ ملک ٹیکس ریونیو کے ذریعے دو پبلک سروس براڈکاسٹرز کو بھی فنڈ فراہم کرتا ہے: آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن(ABC) اور اسپیشل براڈ کاسٹنگ سروس (SBS) کمیونٹی ریڈیو سٹیشن میڈیا کی ایک اور قسم ہے جو مقامی طور پر نشر ہوتی ہے۔ یہ خدمات غیر منافع بخش تنظیموں کے ذریعہ چلائی جاتی ہیں اور عوام کو مفت فراہم کی جاتی ہیں۔
نجی مرکزی دھارے کا میڈیا منافع اور درجہ بندی کے لیے مواد تیار کرتا ہے۔ یہ اپنے تجارتی سپانسرز اور ان کے مفادات کا جواب دیتا ہے۔ اس کے برعکس، پبلک براڈکاسٹر اس کمیونٹی کے سامنے جوابدہ ہیں جو اسے فنڈز فراہم کرتی ہے۔
پبلک میڈیا کیا ہے؟
پبلک میڈیا آؤٹ لیٹس ایک عوامی خدمت ہیں۔ وہ معاشرے کو درست طریقے سے مطلع کرنے کے پابند ہیں، لہذا ان کی خبروں کی خدمات متوازن، قابل اعتماد اور ادارتی طور پر آزاد ہونی چاہئیں۔
کرسٹیان پورٹر پبلک میڈیا الائنس کے سی ای او ہیں، جو کہ پبلک میڈیا آؤٹ لیٹس کی سب سے بڑی عالمی انجمن ہے۔ یہ اتحاد پبلک میڈیا اور صحافت کی بنیادی اقدار کا حامی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پبلک براڈکاسٹرز کو عوام کو درست طریقے سے مطلع کرنے کا پابند بنایا گیا ہے اور انہیں حکومتی یا واضح تجارتی مداخلت سے پاک ہونا چاہیے۔
مثالی طور پر، انہیں کسی قسم کے آزاد ریگولیٹر کے ذریعے منظم کیا جانا چاہیے اور غیر جانبدارانہ خبریں اور معیاری مواد فراہم کرنا چاہیے جو معاشرے کو آگاہ، تعلیم اور تفریح فراہم کرے۔
"عوامی میڈیا کو ہنگامی حالات یا بحرانوں میں معلومات کا ایک قابل اعتماد ذریعہ اور غلط معلومات اور غلط معلومات کا ایک قابل اعتماد کاؤنٹر بھی ہونا چاہئے۔ انہیں عالمی سطح پر دستیاب ہونا چاہئے، متنوع سامعین تک پہنچنا چاہئے، اور بالآخر جمہوریت کو مطلع کرنا چاہئے، خاص طور پر انتخابات کے وقت،" پورٹر بتاتے ہیں۔
وینڈی بیکن ایک تحقیقاتی صحافی، سیاسی کارکن، اور تعلیمی ماہر ہیں۔ دو دہائیوں تک، انہوں نے یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی میں صحافت پڑھائی۔
وہ کہتی ہیں کہ عوامی میڈیا مختلف آوازوں اور پروگرامنگ کے انداز کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جو وسیع تر کمیونٹی کی متنوع ضروریات اور نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔

White megaphone with copy space Source: Moment RF / Emilija Manevska/Getty Images
"اس میڈیا کا مقصد ہر حکومت کے لیے آواز بننا ہے جو ان کے معاشرے کے کنٹرول میں ہے، حکومت کا ایک بازو۔ اب، یہ آزادانہ نشریات کے خیال سے بہت مختلف ہے، جہاں عوام سے فنڈنگ آسکتی ہے، لیکن ایک طرح سے یہ میڈیا کو ایک گرانٹ کے طور پر ہے جو یہ فیصلہ کرنے کے قابل ہے کہ خبروں کی اہمیت کیا ہے، معلومات کے لحاظ سے کمیونٹی کی کیا خدمت ہے،" وہ کہتی ہیں۔
عوامی میڈیا جمہوریت کا ایک ستون ہے، عوامی بحث اور جانچ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آسٹریلوی پبلک براڈکاسٹر بیرونی دباؤ کو برداشت کرنے سے مستثنیٰ ہیں۔
آسٹریلوی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ایڈیٹوریل ڈائریکٹر گیون فینگ بتاتے ہیں۔
"کسی بھی بڑے عوامی ادارے جیسا کہ اے بی سی لوگوں کے ساتھ غیر آزادانہ طریقے سے یا اس طریقے سے جس میں اثر و رسوخ کو شامل کرنے کے لیے ہمیشہ دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ اور اس لیے، یہ بہت اہم ہے کہ ہم سامعین کی خدمت میں اپنی آزادی کو برقرار رکھیں، اور اس کا مطلب ہے کہ ہم جو بھی کام کرتے ہیں ان میں ان کے مفادات کو اولیت دیں اور بیرونی اثر و رسوخ سے متاثر نہ ہوں، اس کا مطلب یہ ہے کہ پہلے ان کے مفادات کو برقرار رکھا جائے اور تنازعات نہ ہوں، وغیرہ۔ اور یہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔”

The SBS and ABC logos. Credit: Credit: Getty/SPmmory
آسٹریلیا میں ایس بی ایس اور اے بی سی کا کردار
دونوں پبلک براڈکاسٹرز کو ان کے انفرادی چارٹر، ادارتی پالیسیوں اور ضابطوں کے ذریعے ہدایت کی جاتی ہے، جو کہ ان کا مواد منصفانہ اور متوازن ہونا لازمی قرار دیتے ہیں۔
اے بی سی بڑا ہے، آسٹریلیا کے تمام دارالحکومتوں میں درجنوں علاقائی اور بین الاقوامی بیورو، دفاتر اور اسٹوڈیوز ہیں۔
اس میں مختلف سامعین اور دلچسپیوں کو پورا کرنے کے لیے ریڈیو اسٹیشن اور ٹی وی چینلز ہیں۔ خبروں اور بچوں کے مواد کے لیے وقف کردہ ٹی وی چینلز ان میں شامل ہیں۔
اے بی سی ہنگامی حالات کے دوران کمیونٹیز کو بھی باخبر رکھتا ہے۔ یہ عوام کو تیاریوں سے آگاہ کرتا ہے، بحران کے دوران انتباہات اور اپ ڈیٹس نشر کرتا ہے، اور بحالی کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کرتا ہے۔
"ہنگامی نشریات ہم جو کچھ کرتے ہیں اس کا واقعی ایک اہم حصہ ہے، اور یہ ہوتا جا رہا ہے اور زیادہ اہم ہوتا جا رہا ہے۔ مختلف موسمیاتی آفات اور دیگر ہنگامی حالات کے ساتھ، آسٹریلیائی باشندوں کو معلومات کے قابل اعتماد ذرائع سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے جب کوئی ہنگامی صورت حال سامنے آ رہی ہے اور یہ اے بی سی کے لیے ناقابل یقین حد تک اہم ہوتا جا رہا ہے،" گیون فانگ بتاتے ہیں۔
ایس بی ایس آسٹریلیا کا کثیر الثقافتی اور کثیر لسانی قومی عوامی نشریاتی ادارہ ہے۔ اس کے ٹیلی ویژن چینلز میں انگریزی اور متعدد دیگر زبانوں میں بین الاقوامی پروگرامنگ اور نیوز سروسز شامل ہیں۔
غیر انگریزی بولنے والے پس منظر کے لوگوں کو ان کے آبائی ممالک سے معلومات اور تفریح تک رسائی فراہم کرتا ہے۔
ایس بی ایس میںNITV آسٹریلیا کا نیشنل انڈیجینس ٹیلی ویژن ہے، جو فرسٹ نیشنز کے نقطہ نظر سے مواد کی نمائش کرتا ہے۔
ڈیوڈ ہوا ایس بی ایس کے آڈیو لینگویج کنٹینٹ کے ڈائریکٹر ہیں۔ وہ ایس بی ایس آڈیو کی نگرانی کرتے ہیں ، جو 60 سے زیادہ زبانوں میں پروگرام نشر کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایس بی ایس کو کثیر الثقافتی اور کثیر لسانی آسٹریلوی لوگوں کی خدمت کے لیے بہت مخصوص طریقے سے قائم کیا گیا تھا۔
"اس کے ذریعے آسٹریلیا کے ان سامعین کی جانب توجہ مرکوز کی گئی ہے جو مختلف زبانیں بولتے ہیں، اور ان کی ضروریات بہت وسیع ہیں۔ یہ سروس لوگوں کو آسٹریلیا کے بارے میں زیادہ سے زیادہ سمجھنے میں مدد کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، کہ یہاں مختلف چیزیں کس طرح کام کرتی ہیں بشمول ہماری حکومت، ہماری بیوروکریسی، ہمارے اسکول کا نظام، ہمارے ہنگامی نظام اور دیگر اہم امور، تاکہ لوگ آسٹریلیا آ کر اپنی زندگی کے بہترین ممکنہ آغاز کے لیے تیار ہوں،" ڈیوڈ ہوا بتاتے ہیں۔
کمیونٹی ریڈیو اسٹیشنز
آسٹریلیا میں تقریباً 450 کمیونٹی ریڈیو سروسز ہیں۔ کمیونٹی ریڈیو سروسز غیر منافع بخش ہیں اور مقامی تنظیموں کے ذریعہ چلائی جاتی ہیں۔ ان میں زبان، عقیدے پر مبنی، موسیقی، یا LGBTQIA+ کمیونٹیز شامل ہیں جنہیں مین اسٹریم میڈیا کے ذریعے پیش نہیں کیا جا سکتا ہے۔

Copies of The Sydney Morning Herald newspaper, published by Fairfax Media Ltd., left, are displayed at a newsagent's shop in Sydney, Australia, on Thursday, July 26, 2018. Credit: Bloomberg/Bloomberg via Getty Images
آسٹریلیا میں تجارتی میڈیا
جمہوری ممالک میں میڈیا کے تنوع کی ضمانت کے لیے تجارتی دکانیں بھی ضروری ہیں۔
کیسی ڈیرک میڈیا، انٹرٹینمنٹ، اور آرٹس الائنس میڈیا سیکشن کی ڈائریکٹر ہیں۔MEAA آسٹریلیا کی سب سے بڑی یونین ہے جو عوامی اور تجارتی میڈیا صحافیوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ آؤٹ لیٹس عوامی گفتگو کو اہمیت دیتے ہیں۔
"تجارتی میڈیا کا کردار بھی واقعی اہم ہے، اس میں ایک یا اس سے زیادہ مرتبہ مختلف نقطہ نظر بیان کئے جا سکتے ہیزن، اور میں سمجھتی ہوں کہ یہ واقعی بہت اہم ہے کہ آسٹریلیا میں رہنے والے لوگوں کو کہانیاں سنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ مختلف نقطہ نظر اور مختلف طریقوں تک رسائی حاصل ہو،" کیسی ڈیرک بتاتی ہیں۔
پروفیسر وینڈی بیکن نے عوامی اور تجارتی ذرائع ابلاغ میں بطور صحافی کام کیا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ اگرچہ کچھ کمرشل میڈیا سیکشنز ایک شاندار عوامی دلچسپی کی صحافت کرتے ہیں، لیکن ان کا زیادہ تر مواد بڑے سامعین کو راغب کرنے اور اشتہارات کے ذریعے آمدنی بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
"اس میڈیا کا پورا مقصد زیادہ سے زیادہ پیسہ کمانا ہے۔ اب، اس کا مطلب یہ ہے کہ مشتہرین صرف اس صورت میں اشتہار دیں گے جب وہ محسوس کریں کہ کسی پروگرام کا مواد اپنی طرف لوگوں کو کھینچ رہا ہے، لہذا وہ اشتہار دیکھیں گے۔ یہ براہ راست تعلق نہیں ہے، حالانکہ ایسا ہوسکتا ہے۔ ہمارے پاس دو بہت بڑی کمپنیاں ہیں، جن میں سب سے بڑی کمپنی روپرٹ مرڈوک کی ملکیت ہے، نیوز کارپوریشن۔" وہ اخبارات اور ٹیلی ویژن میں اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔"

Credit: SBS Media
پبلک میڈیا الائنس کے سی ای او کرسٹیان پورٹر کا کہنا ہے کہ نجی ملکیت کی خرابی یہ ہے کہ کچھ آؤٹ لیٹس ادارتی طور پر متزلزل ہو سکتے ہیں۔
"اکثر تجارتی ذرائع ابلاغ کو ان کے مالکان کی ادارتی قدروں کے تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔ اور اکثر ان کے مالکان یہ فیصلہ کرنے میں مدد کر سکتے ہیں کہ رپورٹرز کچھ خبروں کے عنوانات پر کیا نقطہ نظر اختیار کریں گے۔ کچھ ممالک میں کمرشل پریس زیادہ تر دائیں بازو کی حمایت کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔ لہذا، مرڈوک پریس کے لحاظ سے، میں سمجھتا ہوں کہ ہم محفوظ طریقے سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ اکثر ایسا ہوتا ہے، برطانیہ میں ان کی حکومت کی حمایت کرنے والی مثالیں برطانیہ میں حکومت کی حمایت کرتی ہیں۔ کرسٹین پورٹر نے مزید کہا۔
پورٹر کا کہنا ہے کہ بہت سارے تناظر کو یقینی بنانے کے لیے میڈیا کا تنوع بہت ضروری ہے۔
"ایک چیز جو کافی خطرناک ہو سکتی ہے جب میڈیا کے بہت سے اداروں کی ملکیت ایک مالک کے پاس ہو۔ اور جب ایک اجارہ داری ہو تو غور کرنے کی بات یہ ہے کہ پبلک براڈکاسٹر کے بغیر آپ کا میڈیا لینڈ سکیپ کیسا نظر آئے گا؟ خبریں کیسی ہوں گی؟ کیا یہ کسی خاص نقطہ نظر کے مطابق ہو گی؟ بجائے اس کے کہ ایس بی ایس اور اے بی سی جیسی تنظیمیں موجود ہوں، جو کہ عوامی آواز پر اعتماد کرنے کے لیے ہمیشہ دستیاب ہوں؟" اور یہ وہ سوال ہے جو ہمیشہ سے موجود ہے۔
مزید جانئے

How to avoid romance scams in Australia
This episode was originally published in 2022 and has been updated in 2025
Subscribe to or follow the Australia Explained podcast for more valuable information and tips about settling into your new life in Australia.
____________
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے , اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے“SBS Audio” کے نام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یا اینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔ پوڈکاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم کا انتخاب کیجئے