- پوری دنیا میں اسمارٹ لاک ڈاون لگ رہے ہیں ، یہاں بھی یہ ہی حکمت عملی اپنائی گئی ہے ۔
- ایسا لگتا ہے شہر دو حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے ۔
- اگر آوٹ بریک کے آغاز میں ہی یہ قدم اٹھا لیا جاتا تو شاید حالات مختلف ہوتے ۔
سڈنی کے شدید خطرے کا شکار 12 ایل جی ایز میں گذشتہ تین ماہ سے سخت لاک ڈاون نافذ ہے ۔ اس صورتحال نے ان علاقوں میں رہنے والے افراد کو نہ صرف مایوسی سے دوچار کیا ہے بلکہ ذہنی دباو میں مبتلا کر دیا ہے ۔ جہاں کچھ لوگ حکومت کے اس اقدام کی حمایت کرتے ہوئے اسے وقت کی ضرورت قرار دے رہےہیں ، وہیں چند افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ایک طرح سے ان علاقہ مکینوں کے خلاف امتیازی سلوک ہے ۔
ناصر نواز جو آوبرن کے رہائشی ہیں کہتے ہیں کہ کسی مخصوص علاقے کو زیادہ کووڈ-19 کیسسز آنے کے باعث بند کرنا بالکل درست حکمت عملی ہے اور یہ صورتحال یقینی طور پر مرض کے مزید پھیلاو کو روکنے کا باعث بنے گی لیکن دوسری طرف ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ابتداء میں ہی اس آوٹ بریک کے خلاف
یہ طریقی اختیار کیا جاتا اور شہر کے مشرقی علاقوں کو اسی طرز پر لاک ڈاون کیا جاتا تو آج شاید شہر حالت مختلف ہوتی۔

An empty construction site at Barangaroo Point in Sydney, following the lockdown (AAP) Source: AAP
ناصر نواز کا کہنا ہے کہ وہ مکمل طور پر ویکسین حاصل کر چکے ہیں اور اپنے بچوں کو بھی فوری ویکسین لگوانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ ناصر نے کہا کہ وہ افراد جو اس وقت سخت لاک ڈاون میں نہیں ہیں انہیں بھی احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے کیونکہ یہ مرض کہیں بھی پھیل سکتا ہے ۔
گھر سے کیکس اور کھانا بنا کر فروخت کرنے والی فاطمہ راشد کہتی ہیں کہ اگرچہ یہ صورتحال پریشان کن ہے لیکن اس کے علاوہ کوئی راستہ بھی موجود نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا میں اس وقت "اسمارٹ لاک ڈاون " کی حکمت عملی استعمال کی جارہی ہے اور یہ ہی طریقہ یہاں بھی اپنایا گیا ہے ۔ لیکن ساتھ ہی فاطمہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس لاک ڈاون کے باعث ان کے کاروبار کو دو طرح سے نقصان ہوا ہے ، ایک طرف وہ 5 کلو میٹر کی حد کے باعث اپنے صارفین کو کیکس یا کھانے ڈیلیور نہیں کر پا رہیں تو دوسری جانب قریبی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے وہ خود بھی سپلائیز حاصل نہیں کر پا رہیں ۔
فئیر فیلڈ کی رہائشی ناہید فوروق کہتی ہیں کہ کچھ عرصے تک سخت لاک ڈاون کا حصہ رہنے کے باعث وہ اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہیں کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے ۔ ناہید نےکہا کہ معمولات زندگی بہت زیادہ متاثر ہوئے تھے اور گھر سے باہر تو جا ہی نہیں سکتے تھے ۔ ناہید کا کہنا تھا کہ وہ ایسے وقت میں ان افرادپر رشک کرتی تھیں جو سخت لاک ڈاون میں نہیں تھے ۔
لبنیٰ عمران ایک سماجی کارکن ہیں ان کا کہنا ہے کہ اصل پریشانی سے دراصل ان کے کلائینٹس دوچار ہیں جو شدید ذہنی دباو میں آگئے ہیں ۔لبنیٰ نے کہا کہ انہیں لگتا ہے شہر دو حصوں میں تقسیم ہوگیا ہے اور ایک طرف شہر کا امیر طبقہ ہے ، جو آرام سے معمولات زندگی میں مسروف ہیں جبکہ دوسری طرف متوسط طبقے کے افراد شدید لاک ڈاون کی وجہ سے محصور ہیں ۔لبنیٰ کا کہنا تھا کہ اس وقت ضرورت امر کی ہے کہ ان افراد کے لئے کچھ آسانی فرہم کی جائے جو لاک آدن کیشدید پابنیوں کے باعث ذہنی دباو اور مسائل سے دوچار ہیں ۔

The 12 local areas of concern in Sydney have been given back unlimited exercise. Source: AAP Image/Joel Carrett
- پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پروگرام سننے کے طریقے