صحت عامہ کے پیغامات کو سمجھنے کی قابلیت کے بارے میں آسٹریلیا میں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ اسے سمجھنا کوئی مسئلہ نہیں۔ لیکن خواندگی کی کم سطح والے لاکھوں افراد کے لیے یہ روزانہ کی جدوجہد ہے۔ وینیسا آئلس ریڈنگ رائٹنگ ہاٹ لائن کی مینیجر ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وبائی امراض کے دوران متعدد لوگ ہاٹ لائن سے رابطہ کر رہے ہیں کیونکہ انہیں صحت کی اہم معلومات کو سمجھنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ نہیں جانتے کہ کہاں سے مدد حاصل کریں ۔
وہ کہتی ہیں کہ صحت سے متعلق زیادہ تر معلومات ایسی اعلیٰ درجے کی زبان کا استعمال کرتے ہوئے لکھی جاتی ہیں کہ آسٹریلیا میں تقریباً 44 فیصد بالغوں کو سمجھنا بہت مشکل ہو گا۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر ہولی سیل یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز میں متعدی بیماری کے سماجی سائنسدان ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ 2020 کے اوائل تک ریاستی اور وفاقی ویب سائٹس پر کورونا وائرس کی معلومات کے معیار اور رسائی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا جاتا
رہا ہے۔
ریاستوں اور خطوں میں پابندیوں میں فرق کی وجہ سے یہ مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔

A health message regarding social distancing is seen at a bus stop in Brisbane, Wednesday, March 25, 2020. Source: AAP
ایسوسی ایٹ پروفیسر سیل کا کہنا ہے کہ معلومات تک رسائی کے قابل نہ ہونا لوگوں کو شرمندگی یا مایوسی کا باعث بن سکتا ہے، اور ممکنہ طور پر وہ معلومات فراہم کرنے والے اداروں یا حکومت پر اعتماد کھو سکتے ہیں۔
وینیسا آئلز کہتی ہیں کہ ریڈنگ رائٹنگ ہاٹ لائن کے بہت سے صارفین کو اسی طرح کا تجربہ ہوا ہے۔
وینیسا ایلس کہتی ہیں کہ اگرچہ معلومات کو جان بوجھ کر پیچیدہ طریقے سے نہیں پہنچایا جا رہا- لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ معلومات اکثر ایسے لوگ لکھتے ہیں جو انتہائی پڑھے لکھے ہوتے ہیں اس لئے وہ اسے عام فہم نہیں بنا پاتے۔ وہ کچھ ایسے عوامل کی تفصیل بتاتی ہے جو پیغام کو ضرورت مند لوگوں تک پہنچانے اور اس پر با آسانی عمل کرنےکے لیے اہم ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ وسائل کو کم شرح خواندگی والے لوگوں پر جانچنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اسے سمجھ- سکیں ۔
وفاقی محکمہ صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ وبائی مرض میں کمیونٹیز اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال طور پر جڑے ہوئے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ویکسین کے رول آؤٹ کے بارے میں معلومات کی پہنچ موثر ہے۔
وفاقی حکومت کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت اس سال جنوری سے ایبوریجنل اور ٹورس سٹریٹ آئی لینڈر کمیونٹیز کے لیے ویکسینیشن کی مخصوص معلومات تیار کر رہی ہے۔

A Covid-19 public health message is seen at the entrance of a Chemist Warehouse in Brisbane, Friday, May 1, 2020. (AAP Image/Glenn Hunt) NO ARCHIVING Source: AAP
ایسوسی ایٹ پروفیسر ہولی سیل کا کہنا ہے کہ اگرچہ حکومتی پیغام اور اسے پہنچانے کا طریقہ وبائی مرض کے آغاز کے مقابلے میں اب بہتر ہیں، لیکن مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
ہو لی کہتی ہیں کہ کووڈ ۱۹ ۲۰۲۲ میں بھی موجود رہے گا
اور موسمیاتی تبدیلی پہلے سے کہیں زیادہ خطرہ ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اس بات پر غور کیا جائے کہ ہنگامی مواصلات کو کس طرح بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے