ٹورس اسٹریٹ آئی لینڈرز آسٹریلیا کے شمالی سمندر اور پی این جی کے درمیانی جزیروں پر مقیم اقلیتی آبادی ہے۔ تقریبا سات ہزار ٹورس اسٹریٹ آئی لینڈرز ان جزیروں پر آباد ہیں جو نسلی طور پر میلانسی کہلاتے ہیں اور جو زبان کے لحاظ سے ایب اوریجنلز سے الگ اقلیت ہیں ۔اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم کے ہیومن رائٹس ایکٹ میں اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ آسٹریلین عوام کی حیثیت سے ٹورس اسٹریٹ آئی لینڈرز کو ثقافتی تحفظ دینا آسٹریلیا کی ذمہ داری ہے۔
کوئینز لینڈ کی زمینی شمالی حدود کے آخری سرے سے آگے سمندر کے بیچ ٹوریس آئی لینڈ کے کچھ اور چھوٹے نشیبی جزیرے بھی آب و ہوا کی تبدیلی کے باعث بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ کلائیمنٹ کونسل کے مطابق ، ٹوریس آئی لینڈز میں سمندر کی سطح بڑھنے کی شرح عالمی اوسط کی شرح کے مقابلے میں دوگنی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ نشیب میں واقع ہونے کے باعث سمندری موجوں اور طوفان کا نشانہ بننے والے یہ آباد جزیرے پہلے ہی خطرے میں ہیں۔
ٹورس اسٹریٹ کے ان جزیروں کو ماحولیاتی تبدیلی سے سخت خطرات لاحق ہیں اور مقامی آبادی نےآسٹریلیا کی حکومت کو فریق بناتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں دعویٰ دائیر کیا ہے کہ آسٹریلیا تیزی سے بڑھتی سطح سمندر اور اس کے نتیجے میں جزیروں کے ڈوبنے کے سنگین خطرات سے نمٹنے میں ناکام رہا ہے۔ ان جزیروں کی آبادی کو خوف ہے کہ ان کی ثقافت کی بقا خطرے میں ہے کیونکہ جزیرے پر رہائیش کے قابل زمین تیزی سے کم ہو رہی ہے۔

The Torres Strait, off the northern tip of Queensland, is home to a of chain of low-lying islands Source: SBS
مقامی رہائیشی مسٹر موسبی کا کہنا ہے کہ جزیرے پر واقع انکے گھر کا کچھ نہ کچھ حصہ ہر دن کم ہو رہا ہے
رہائشی مسٹر ورثم کہتے ہیں کہ سمندر کا کھارا پانی پینے کے پانی کی رہ گزر میں داخل ہورہا ہے کولکالگل کا قبیلہ ٹورنس آئی لینڈز کے ایک چھوٹے جزیرے ماسیگ سے تعلق رکھتا ہے ۔ ریت کے ایک بڑے ٹیلے پر کھڑے مسٹر موسبی کہنا تھا کہ کبھی ان کے گاؤں میں ریت کی آواز میں زندگی دھڑکتی تھی، مگر اب سمندر ریت کو نگل رہا ہے اور ان کے پیروں کے نیچے سے زمین سرک رہی ہے جس کے باعث قبیلے کی معاشرت اور ثقافت بھی خطرے میں ہے۔
مسیگ کے جزیرے کے باسی بھی اسی مسئلے سے دوچار ہیں ، جہاں مسٹر موسبی کا کہنا ہے کہ اب مقامی سبزیوں اور مچھلیوں جیسی غذا کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ان کے مطابق پانی کی بڑھتی سطح کے باعث سڑکیں ، مقدس، ثقافتی مقامات اور ان کے پیاروں کی باقایت بھی بہہ رہی ہیں۔
موسمیاتی کونسل کی وارننگ کے مطابق پاپوا نیو گینی کے ساحل سے چار کلومیٹر دور پانچ سو افراد پر مشتمل خاندانوں کا قبیلہ "سائبائی" ڈوبنے کے خطرے سے دوچار ہے اور خدشہ ہے کہ یہ جزیرہ غیر آباد ہو سکتا ہے۔

Yessie is among eight Torres Strait Islanders pursuing a global-first legal case against the Australian Government Source: SBS
یسی موسبی کے لئے زمین کو کھونا ہر چیز سے محروم ہونا ہے۔ یسی آسٹریلین حکومت کے خلاف عالمی سطح پر پہلے قانونی مقدمے کی پیروی کرنے والے آٹھ ٹوریس جزیروں کے لیڈرز میں شامل ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ آسٹریلین حکومت کی غیر موثر پالیسیاں ماحولیاتی تبدیلی سے بچاؤ میں ناکامی کا اصل سبب ہیں جس کے باعث ان کی ثقافت اور معاشرت کو خطرہ ہے۔اقوام متحدہ کے چارٹر مطابق ٹورس آئی لینڈرز کی ثقافت کی حفاظت کی ذمہ داری آسٹریلین حکومت پر عائید ہوتی ہے۔اور وفاقی حکومت کے ناکافی اقدامات ٹورس آئی لینڈرز کے ثقافتی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

Famlies on Saibai island fear the survival of their culture is at stake and islands are on a path to becoming inhabitable Source: SBS
نیڈ ڈیوڈ ، ٹورس آئی لنڈر لینڈ کونسل کے چیئر پرسن ہیں ، ان کا قبیلہ ٹوراس آئی لینڈز کے اس خطے کا قدیم آبائی مالک تسلیم کئا جاتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں دعویٰ دائیر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ یہ کوشش ہماری کہانی کا اگلا باب ہے جس کا مقصد اپنی روایتی ثقافت کوماحولیاتی تبدیلی سے بچانے کی کوشش کرنا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کام میں دیر ہونے کے باعث سمندری پانی کا زمینوں میں جذب ہونے اور ماحولیاتی تباہی کی رفتار میں تیزی آ گئی ہے جس کی ذمہداری آسٹریلین حکومت پر عاٗید ہوتی ہے۔
آسٹریلیا کی ماحولیاتی امور کی وکیل سوفی مرجاناک آٹھ جزیروں کےدعویداروں کی نمائندگی کررہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اس سال کے آخر تک اس معاملے سے متعلق فیصلہ سنادیا جائے گا۔

Herbert Warusam fears the island could become uninhabitable Source: SBS
موریسن حکومت کے ترجمان نے ایس بی ایس کو بتایا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ آسٹریلیا کی آب و ہوا میں تبدیلی کی پالیسیاں انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق ہیں۔ انہوں نے ٹوریس آی لینڈ میں "بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد فراہم کرنے کا وفاقی حکومت کا عزم دہرایا ۔
آسٹریلین حکومت کے مطابق آئی لینڈز میں بنیادی ڈھانچے یا انفرا اسٹرکچر فنڈزنگ کے پچیس ملین ڈالر کے پروگرام کے تحت سمندری پانی کی نکاسی کی نالیوں تیاری کا کام جاری رکھا ہے مگر جزیرے کے مقامی کام کی سست رفتاری کی شکائیت کر رہے ہیں۔
آٹھ جزیروں پر مشتمل ٹوراس آئی لینڈرز آسٹریلن حکومت سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لئے سخت عملی اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وہ امید کر رہے ہیں کہ اقوام متحدہ آسٹریلین حکومت پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ ان جزیروں مقیم آبادیوں کو بچانے میں مدد کریں۔
آڈیو پوڈ کاسٹ سننے کے لئے اوپر دئے آڈیو آئیکون پر کلک کیجئے
یا پھرنیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پروگرام سننے کے طریقے
- کوویڈ 19 اردو میں تازہ ترین خبریں