NSW حکومت کی جانب سے کثیر الثقافتی NSW انٹرپریٹنگ اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے 400 اسامیوں کو پر کرنے کے اپنے انتخابی وعدے سے تجاوز کرنے کی بدولت ریاست کے زبان کے ماہرین کے پول میں پچھلے چار سالوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
پاکستانی نژاد فوزیہ تبسم بھی اسکالر شپ حاصل کرنے والوں میں شامل ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اسکالر شپ حاصل کرنے کے لئے کچھ ضروری مراحل سے گزر کر درخواست دی جا سکتی ہے۔ مگر ترجمان یا Interpreter بننے سے پہلے کلاسز لینا، پڑھائی کرنا اور NAATI کا امتحان پاس کرنا ضروری ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ زبان کا ترجمان بننے والوں کو کسی بھی وقت کہیں بھی جانے کے لئے تیار رہنا ہوتا ہے۔
انٹرپریٹر کو کسی بھی وقت کہیں بھی جانے کے لئے تیار رہنا ہوتا ہےاور اسکے لئے اپنی سواری ہونا بہت ضروری ہے۔فوزیہ تبسم
TAFE NSW، یونیورسٹی آف NSW اور RMIT سمیت متعدد تعلیمی اداروں کے ذریعے کلاسز کی سہولت فراہم کی گئی، اس پروگرام نے 50 سے زیادہ مختلف زبانیں بولنے والوں کو NSW حکومت کے ترجمانوں کی فہرست میں شامل ہونے کے قابل بنایا ہے۔
ملٹی کلچرل NSW انٹرپریٹنگ اسکالرشپ پروگرام کے بارے میں مزید معلومات کے لیے ملاحظہ کریں multicultural.nsw.gov.au ۔
____________________________
اپنا میسیج فیس بک پر ان باکس کیجئیے
Facebook.com/sbsurdu
پر آپ کو ملیں گی ویڈیوز، اہم خبروں کی ڈیلی پوسٹ، تصاویر کے البمز، بریکنگ نیوز، اور آسٹریلیا بھر کی کمونیوٹی خبریں
Download Mobile App “SBS Audio” on Apple and Android devices