پاکستان رپورٹ:انتخابات کی تاریخ پاکستان میں ہنوز وجہ تنازعہ

Pakistan Politics

In this photo released by Press Information Department, Pakistan's President Arif Alvi, center, administrates oath from newly appointed Finance Minister Ishaq Dar, left, as Prime Minister Shehbaz Sharif, right, watches during a ceremony in Islamabad, Pakistan, Wednesday, Sept. 28, 2022. Pakistan appointed a new finance minister on Monday as the impoverished nation struggles to recover from an economic crisis worsened by deadly floods. (Press Information Department vis AP) Credit: AP

پاکستان میں انتخابات کی تاریخ کو لیکر تنازعہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ تحریک انصاف صدر مملکت عارف علوی سے انتخابات کی تاریخ دینے کا مطالبہ کررہی ہے جبکہ دیگر جماعتوں کا کہنا ہے کہ ملک میں عام انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ صدر مملکت نے اس حوالے سے نگران وزیر قانون سے بھی ملاقات کی ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر عارف علوی کسی بھی وقت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرسکتے ہیں۔


Key Points
  • انتخابات کی تاریخ کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا
  • نواز شریف وطن واپسی کی تاریخ کا اعلان، مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا
  • عمران خان، پرویز الہی، علی وزیر کے کیسز کی سماعت
  • ڈالر، چینی اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاون
پاکستان میں انتخابات کی تاریخ کو لیکر تنازعہ ایک بار پھر شدید ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا ملک میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ ہوسکا۔ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کون کرے گا۔ تنازعہ حل نہ ہوسکا۔ تحریک انصاف صدر مملکت عارف علوی سے عام انتخابات کی تاریخ دینے کا مطالبہ کررہی ہے جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کا الیکشن کی تاریخ سے کوئی لینا دینا نہیں۔ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صرف الیکشن کمیشن کرسکتا ہے۔ صدر مملکت عارف علوی سے گزشتہ دنوں میں نگران وزیر قانون نے ملاقات کی ہے۔ ایوان صدر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر نے الیکشن کی تاریخ سے متعلق بات چیت کی ہے۔ اور اس بات کو دہرایا ہے کہ وہ الیکشن کی تاریخ دے سکتے ہیں۔ وزارت قانون کے ذرائع کے مطابق وزیر قانون نے صدر مملکت کو بتایا ہے کہ الیکشن کی تاریخ صرف الیکشن کمیشن دے سکتا ہے۔ مسلم لیگ ن نے صدر مملکت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ صدر مملکت انتخابات کی تاریخ دینے کے بجائے بوریا بستر اٹھائیں اور تحریک انصاف کے سیکرٹریٹ منتقل ہوجائیں۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دینی چاہیے۔ پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہے کہ 90 روز کے اندر انتخابات ہونے چاہیے۔انہوں نے ملک میں لیول پلئینگ فیلڈ نہ ہونے کا بھی شکوہ کردیا۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر کسی بھی وقت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرسکتے ہیں اور اس سے نیا تنازعہ جنم لے گا۔

مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے 21 اکتوبر کو خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے وطن واپس آنے کا اعلان کیا ہے۔ لندن میں میاں نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی کی سینئر قیادت کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں میاں نواز شریف کی وطن واپسی، پیپلزپارٹی کے خدشات اور آئندہ عام انتخابات سے متعلق تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ صحافیوں سے گفتگو میں میاں شہباز شریف نے کہا نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا جائے گا۔ نواز شریف کی واپسی سے ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے رکا تھا۔سابق وزیراعظم نواز شریف نومبر 2019 میں علاج کی غرض سے برطانیہ گئے تھے، نواز شریف پانامہ ریفرنسز میں عدالت کی طرف سے دی گئی چار ہفتے کی مدت میں وہ واپس نہیں آئے، العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں ملنے والی سزا کے خلاف اپیل میں بھی سابق وزیر اعظم عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے انھیں 2 دسمبر 2020 کو اشتہاری قرار دے دیا تھا۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو وطن واپسی پر عدالت کے سامنے سرینڈر کرنا پڑےگا۔ نواز شریف کی سزا معطلی کو ممکن ہے لیکن نااہلی ختم ہونے میں وقت لگے گا۔

قومی احتساب بیورو کے سینئر افسران کے ایک کے بعد ایک استعفے سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں جس کے باعث شکوک و شہبات میں اضافہ ہوا ہے۔ ، نیب کے پراسیکیوٹر جنرل اصغر حیدر کے استعفے کے بعد ڈپٹی چیئرمین نیب ظاہر شاہ بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین نیب ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفی دیا ہے۔ اس سے قبل 9 ستمبر کو نیب کے پراسیکیوٹر جنرل جسٹس ریٹائرڈ سید اصغر حیدر نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ گزشتہ تین روز کے اندر 2 اعلیٰ عہدیداروں کے استعفیٰ نے عوامی حلقوں میں کافی تشویش پیدا کردی ہے۔ لیکن نیب اس معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اور اس بارے میں باضابطہ طور پر کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی۔ نیب کے سابق ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل راجہ عامر عباس کا کہنا ہے کہ 2 اعلی ترین عہدیداروں کے مستعفی ہونے سے بظاہر کرتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ نیب سپریم کورٹ کے نیب ترامیم سے متعلق فیصلے کی پیش بندی کررہا ہے۔ حاضر سروس یا ریٹائرڈ فوجی افسر بھی ان عہدوں پر تعینات ہوسکتے ہیں۔ جن کی تعیناتی سے احتساب کے عمل میں مزید تیزی نظر آئے گی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ دوسری جانب وزارت قانون بضد ہے کہ عمران خان کیخلاف سائفر کیس کی اگلی سماعت بھی اٹک جیل میں ہوگی۔ وزرات قانون نے سائفر کیس کی ایک اور سماعت اٹک جیل میں کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ وزارت قانون کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جج نے سکیورٹی وجوہات کے باعث سماعت اٹک جیل میں کرنے کی درخواست کی۔عمران خان کیخلاف سائفر کیس کی سماعت 13 ستمبر کو اٹک جیل میں ہوگی۔نیب نے 190 ملین پاونڈ کیس میں سابق وفاقی وزراء فیصل واڈا اور علی زیدی کو طلب کرلیا ہے۔ جبکہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے 190 ملین پاونڈ کیس میں نیب کے روبرو پیش ہونے سے معذرت کرلی ہے۔ ادھر بغاوت پر اکسانے کے کیس میں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔

وفاقی حکومت کی ہدایت پر ڈالر، چینی، تیل، گندم اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کیخلاف ملک گیر کریک ڈاون جاری ہے جس میں درجنوں افراد کو ہراست میں لے لیا گیاہے۔ اسمگلنگ سے متعلق حساس ادارے کی رپورٹ وزیراعظم آفس بھجواد دی گئی ہے۔

رپورٹ میں گندم کی سمگلنگ میں ملوث 592 ذخیرہ اندوزوں اور 26 سمگلرز کی نشاندہی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال آئی بی نے 417 رپورٹس متعلقہ محکموں کو بھجوائیں، حساس ادارے کی نشاندہی پر90147 میٹرک ٹن ذخیرہ شدہ اور سمگل ہونے والی گندم قبضے میں لی گئی۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں سمگلرزکی مدد کرنے والے 259 اہلکاروں کی نشاندہی کی گئی ہے، صوبائی حکومتوں میں تعینات اہلکار سمگلرز، ذخیرہ اندوزوں کو مدد فراہم کرتے ہیں۔ اس سے قبل حساس ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ایرانی تیل کے کاروبار میں 29 سیاستدان بھی ملوث ہیں۔ ملک گیر کریک ڈاون کے بعد ملک میں ڈالر کی قیمت حالیہ دنوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 300 روپ سے بھی کم میں فروخت ہورہا ہے۔ جبکہ چینی کی قیمت میں بھی 20 روپے تک کمی آئی ہے۔

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand