اپریل میں قومی اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد کے اجلاس میں جب ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے مبینیہ بیرونی سازش سے جڑا خط دکھاتے ہوئے تحریکِ عدم اعتماد کو مسترد کر کے ووٹنگ کروائے بغیر اسمبلی اجلاس اچانک ملتوی کیا تو عمران خان کے حامیوں نے خوشی کے شادیانے بجائے اور اسے اپنے لیڈر کی گُگلی اور سرپرائیز قرار دیا تھا اور اب جب پنجاب اسمبلی میں اچانک چوھدری شجاعت کے خط کو دکھا کر ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری نے مسلم لیگ قاف اراکین کے ووٹوں کو مسترد کیا تو حکمراں اتحادی اور مسلم لیگ نون کے اراکین نے سوشل میڈیا پر ’کیسا دیا‘ کی دھُن پر بھنگڑے ڈالے۔اور بات جب عدالت تک پہنچی تو دونوں حریف اپنے من پسند فیصلے نہ آنے کی صورت میں پہلے سے ’ میں نہ مانوں ‘ کی ریہرسل میں مصروف ہیں۔ اس دوران عوامی مسائیل اور دیوالیہ ہوتی معیشیت کی فکر کہیں دور خاک چاٹتی نظر آرہی ہے اور اقتدار کی دیوی کو رام کرنے کے جتن عروج پر ہیں۔
کیا واقعی اسٹیبلشمنٹ کی ’نرم مداخلت سےحکومت اور اپوزیشن کے درمیان گرینڈ مذاکرات کا امکان ہے؟ جیت حمزہ شہباز کی لیکن پی پی پی کی ماضی کی حریف مسلم لیگ نون کے اراکین کے 'ایک زرداری سب پر بھاری' کے نعروں کی گونج اور ووٹ کا فیصلہ ’پارلیمانی پارٹی‘ کا استحقاق ہے یا ’پارٹی سربراہ‘ کا: قانونی ماہرین کیا کہتے ہیں؟ کئی تجزیہ کار یہ سوال بھی کر رہے ہیں کہ اقتدار کی رسہ کشی میں تباہ حال معیشت کو کون سنبھال رہا ہے؟سنئے تفصیل اس پوڈکاسٹ میں۔

Maryam Nawaz Maulana Fazal ur Rehman and Bilawal Bhutto Zardari speak to supporters. Source: EPA

Hamza Shahbaz, incumbent chief minister, arrives at the provincial assembly prior to the in-house elections. Source: EPA
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پرگرام سننے کے طریقے
- “SBS Radio” کے نام سے موجود ہماری موبائیل ایپ انسٹال کیجئے
- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast