اپوزیشن رہنماؤں اور حکومتی اتحادی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم ۔ پی) کے درمیان رات گئے ہونے والی ملاقات نے سیاسی ایوانوں میں ایک بار پھر ہلچل مچا دی۔ ایم کیو ایم پی کے ترجمان نے کہا کہ معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، پارٹی اپنے فیصلے کا اعلان اس وقت ہی کرے گی جب اس کی توثیق رابطہ کمیٹی سے ہو جائے گی۔ اس سے پہلے حکومتی اتحاد میں شامل جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے بعد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے بھی حکومت سے الگ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں ایم کیو ایم کا حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ایک معاہدہ بھی طے پا چکا ہے جس کی تفصیلات بدھ کی شام تک منظر عام پر آئیں گی۔
متحدہ قومی موومنٹ اور حزب اختلاف نے تصدیق کی ہے کہ وہ مستقبل میں ساتھ چلنے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ چکے ہیں
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی بدھ کو معاہدے کی توثیق کریں گی جس کےبعد پریس کانفرنس میں اس معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔ دوسری طرف اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے عہدے کے لیے زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔ پرویز الٰہی نے مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے اپنے خلاف امیدوار کھڑا کرنے کی صورت میں حمایت کے لیے پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین سے رابطہ کیا۔
پاکستان میں کل رات کی خبروں کے مطابق حکمران اتحاد کی جماعت متحدہ قومی مومنٹ کا اپوزیشن اتحاد کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے جس کا با ظابطہ اعلان ابھی ہونا باقی ہے۔اگر ایم کیو ایم حزبِ اختلاف کا ساتھ دیتی ہے تو وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے بظاہر قومی اسمبلی سے اکثریت کھو دے گی ، قومی اسمبلی میں حکومت کے پاس ارکان کی تعداد 164 رہ گئی ہے جبکہ مشترکہ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 177 ہوگئی ہے

PPP came out confident after its meeting with the MQM-Pakistan. Source: Asghar Hayat
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا، جن کے بعد تحریک انصاف نے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کو وزیر اعلی نامزد کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے الزام عائد کی
ا ہے کہ غیر ملکی فنڈڈ کے ذریعے انہیں عہدے سے ہٹانے کی سازش ہو رہی ہے، انہوں نے پریڈ گراونڈ جلسے میں ایک خط لہرا کر دکھایا اور بتایا کہ اس خط کے ذریعے انہیں دھمکی دی گئی، تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ خط کس ملک کی طرف سے لکھا گیا۔ اسی دوران وزیراعظم عمران خان کو دھمکی آمیز خط کامعاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ، ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکر دی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کا لارجر بنج صدر مملکت کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس کی سماعت کر رہا ہے جس میں عدالت سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح مانگی گئی ہے، ریفرنس کے فیصلے سے یہ واضح ہوجائے گا کہ کیا تحریک انصاف کے منحرف ارکان عدم اعتماد کی تحریک میں وزیراعظم عمران کیخلاف ووٹ دے ں گے؟
بشکریہ اصغر حیات ۔ پاکستان
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے سب سے اوپر دئیے ہوئے اسپیکر آئیکون پر کلک کیجئے یا نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
Spotify Podcast, Apple Podcasts, Google Podcast, Stitcher Podcast- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے