ہفتہ رفتہ جمعہ 15 مارچ : جوہری توانائی کا تنازعہ، فلسطینی وزیر اعظم کا انتخاب اور دیگر

Nuclear Power Plant

Nuclear Power plant Source: Getty / Getty Images Europe

ہفتہ رفتہ کی خبریں جمعہ 15 مارچ : جوہری توانائی سے متعلق سیاست دانوں کے بیان پرCSIRO کا ردعمل، فلسیطینی انتظامیہ کے نئے وزیر اعظم کا انتخاب، روس میں انتخابات اور وسائل کی تقسیم پر مختلف ریاستوں کے مابین بیان بازی۔


آسٹریلیا میں سائنسی اور صنعتی تحقیق کے سرکاری ادارےCSIRO  نے ملکی سیاست دانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ جوہری توانائی سے متعلق شکوک و شبہات نہ پھیلائیں۔ یاد رہے کہ اس ادارے نے اپنی سالانہ رپورٹ میں واضح کیا کہ جوہری توانائی ایک انتہائی مہنگی طرز کی توانائی ہے۔ اس ادارے کے چیف ایگزیکیٹیو ڈگ ہلٹن نے ایک بیان میں کہا کہ یہ رپورٹ پیشہ ورانہ بنیادوں پر تیار کی گئی ہے۔ اس رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے حزب اختلاف کے رہنما پیٹر ڈٹن نے کہا ہے کہ جوہری توانائی ایک سستا اور بہتر متبادل ہوسکتا ہے۔

 
فلسطینی انتظامیہ نے محمد مصفطیٰ کو نئا وزیر اعظم منتخب کر لیا ہے۔ یہ انتخاب مقبوضہ فلسطینی خطوں اور مغربی کنارے کے بہتر انتظام کے حوالے سے بڑھتے ہوئے داخلی دباو کے بعد سامنے آیا ہے۔ مصطفیٰ کی مقرری سے قبل سابق وزیر اعظم محمد شتیحا اور ان کی کابینہ نے گزشتہ ماہ استعفیٰ دے دیا تھا۔ صدر محمود عباس بدستور فسلطینی انتظامیہ کے سب سے بااختیار عہدیدار ہیں۔
 

روس میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ ان انتخابات کے دوران یوکرائن کے مقبوضہ علاقوں میں بھی ووٹ ڈالنے کا عمل جاری ہے۔ روس کے زیر قبضہ ماوریپول شہر کے ناظم اعلیٰ ویدم بوئیچینکو کے بقول ان مشکل حالات میں بھی ووٹ ڈالنا لازمی ہے۔

 
آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ کے وزیر خزانہ نے پڑوسی ریاست نیوساوتھ ویلز کے پریمیئر کی جانب سے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم سے متعلق بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک بیان میں نیوساوتھ ویلز کے پریمیئر کرس منس نے کہا ان کی ریاست کے وسائل وکٹوریہ اور ویسٹرن آسٹریلیا کو دیے جارہے ہیں۔ جواب میں وکٹوریہ کے وزیر خزانہ ٹم پالاس نے کہا کہ وکٹوریہ کے وسائل کئی دہائیوں تک نیو ساوتھ ویلز کے انفرااسٹرکچر پر خرچ کیے جاتے رہے ہیں۔

 
آسٹریلیئن ماہرین نے ایک رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ "لانگ کووڈ" کے اثرات ویسے ہی ہیں جیساکہ دیگر وائرسسز سے لاحق ہونے والی بیماریوں کے اور یہ اعضاء پر طویل المدت اثرات نہیں چھوڑتے۔ کوئنزلینڈ کے چیف ہیلتھ آفیسر جون جیراڈ کی جانب سے ترتیب دی گئی اس رپورٹ کے مطابق "لانگ کووڈ" کی اصطلاح دراصل مریضوں کی بہت بڑی تعداد کے باعث عام ہوئی تھی اور اس کا تعلق بیماری کے ممکنہ طور پر دیر تک رہنے والے اثرات سے بالکل نہیں۔

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand