آسٹریلیا میں پاکستان یا کسی دوسرے ملک سے آنے کے بعد اکثر تارکینِ وطن اپنے اور اپنے گھر والوں کے مالی استحکام کے لئے فوری طور پر ملازمت یا کسی اور کام میں فوری طور پر مصروف ہوجاتے ہیں۔
ساری منصوبہ بندی بچوں کے لئے بہتر اسکول، معیاری سبرب یا کمیونٹی کے قریب رہنے پر مزکور ہوتی ہے۔ لیکن ایک اہم پہلو جسے لوگ نظرانداز کر جاتے ہیں وہ ہے "وصیت" یعنی آپ کے اس دنیا سے جانے کے بعد کی تیاری۔ آسٹریلیا میں اسے "پلاننگ اہیڈ" کہتے ہیں۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے وکیل عمران خان کا کہنا ہے کہ عام طور پر لوگ مالی منصوبہ بندی تو کرتے ہیں لیکن اس دنیا سے جانے کے بعد ان کے وسائل، بچوں یا پراپرٹی کا کیا ہوگا، اس بارے میں نہیں سوچتے۔
"ایک خاندان کا واحد کفیل اگر آسٹریلیا میں مرجاتا ہے اور اس شخص کی کوئی وصیت نہیں ہے تو اس کے بیوی اور بچوں کو اس شخص کے مالی وسائل تک رسائی میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
ایسا بھی ہوتا ہے کہ گھر والوں کہ پاس دفنانے کے بھی پیسے نہیں ہوتے کیونکہ ہر چیز[بینک اکاونٹ سے پراپرٹی تک] اس شخص کے نام پر ہوتی ہے جو اس دنیا میں نہیں رہا۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص نے وصیت بنائی ہے تو اس میں وہ فیصلہ کرتا ہے کہ اس کے پیسے یا پراپرٹی کسی ملے گی لیکن اگر وصیت نہیں بنائی ہے تو پھر آسٹریلین حکومت قوانین کے مطابق فیصلہ کرتی ہے کہ مرنے والے شخص کے وسائل کسے دیئے جائیں۔
"اگر گھر والوں کے پاس ڈیتھ سرٹیفیکیٹ اور وصیت ہوتی ہے تو پھر کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔"

Source: Insight
کیا آسٹریلیا میں اسلامی وصیت بنائی جاتی ہے؟
وکیل عمران خان کا کہنا ہے کہ عام طور پر بنائی جانے والی وصیت آسٹریلیا قوانین کے مطابق ہوتی ہے اور اس پر عملدرامد بھی سب کے لئے ایک جیسا ہوتا ہے چاہے فوت ہونے والا کسی بھی مذہب کا ہو۔
"آسٹریلیا میں اسلامی قوانین کے مطابق وصیت بنائی جاتی ہے جسے آسٹریلوی حکومت بھی مانتی ہے۔"
عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ اسلامی وصیت میں نہ صرف مالی وسائل کے بارے میں فیصلہ کیا جاسکتا ہے بلکہ اس شخص کو کہاں اور کن رسومات کے ساتھ دفن ہونا ہے یہ بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

Signing Last Will and Testament document Source: 49523127
اگر والدین انتقال کرجائیں تو کیا ریاست بچوں کو اپنی تحویل میں لے سکتی ہے؟
وکیل عمران خان کے مطابق اگر وصیت میں والدین نے واضح کیا ہے کہ ان کے مرنے کے بعد بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری کسے ملتی ہے تو ریاست جانچ کے بعد بچے ان افراد کو دے سکتی ہے۔
"اگر وصیت میں یہ لکھا ہے ریاست بچوں کی ذمہ داری لے تو یہ بات بھی شامل کی جاسکتی ہے کہ بچوں کو دیکھنے والے مسلمان ہوں اور ان کی پرورش اسلامی طریقے سے کی جائے۔"
لیکن عمران خان کا کہنا ہے کہ معاملہ جب عدالت کے پاس جاتا ہے تو پھر فیصلہ بچوں کی بہتری کو دیکھتے ہوئے ہی کیا جاتا ہے۔
ریاستوں اور علاقاجات کی حکومتوں کی جانب سے وصیت بنانے کے لئے اہم معلومات فراہم کی جاتی ہے۔ تفصیل کے لئے لنک پر کِلک کریں۔
نوٹ۔ وصیت بنانے سے متعلق یہ عام معلومات ہے۔ اگر آپ کو اپنے لئے یا کسی اور کے لئے وصیت بنانی ہے تو ماہرین سے رجوع کریں۔