کیا بڑے برانڈ والے کرونا کے حفاظتی لباس کے نام پر بے وقوف بنا رہے ہیں؟

Protective gears

Source: Supplied

پاکستان میں کرونا وبا سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے حفاظتی لباس کی تیاریوں میں بڑے بڑے برانڈس بنانے والے سامنے آگئے ہیں۔۔ ایک طرف کرونا دوسری طرف مہنگائی کا رونا۔ ایسی صورت حال میں کچھ لوگوں نے پرسنل پروٹیکٹیو ایکوپمنٹ کو مناسب قیمت کے بجائے کئی گنا منافع سے بیچنا شروع کردیا ہے مگر لاہور کے عمر حسین نے مارکیٹ میں فروخت ہونے والے حفاظتی لباس کو چار ہزار رپئے کے بجائے ایک سو نوے روپے میں بناکر کئی بڑے بڑے مسابقت کاروباری اداروں اور ان سے ساز باز کرنے والوں کو پریشان کر دیا ہے۔۔


 اس وقت پاکستان میں بڑے بڑے ملبوساتی گروپس اور فیشن ڈیزائینرز کے درمیان کرونا وائیرس سے محفوظ رکھنے والے لباس بنانے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔  مگر ایسے میں لاہور کے رہنے والے ایک شخص نے مہنگے اور غیر معیاری  میڈیکل لباس کے  مقابلے میں کم قیمت اور بہتر معیار کے لباس بنا کر نہ صرف مارکیٹ میں جگہ بنا لی ہے بلکہ ایسے لباس بنانے والوں اور ان کے ساتھ ملی بھگت رکھنے والی ما فیا حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔

ایس بی ایس اردو کے محمد فراز سے بات کرتے ہوئے عمر حسین نے بتایا کے ان کا تعلق ریستوران انڈسٹری سے ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران ان کے ڈاکٹر دوستوں نے ان سے کھانے کی جگہ حفاظتی لباس کی خواہش کا اظہار کیا۔ جس پر انہوں نے لباس خریدنے کی کوشش کی۔ اس دوران ان کو رعایت سے ملنے والا لباس بھی 2500 میں ملا۔ طلب میں بے پناہ اظافے اور بدلے میں مہنگے داموں لباس کی دستیابی نے ان کو سستا اور معیاری لباس تیار کرنے پرمجبور کردیا۔ 
Protective gears
Source: Supplied
عمر حسین ایک لاکھ سے زائد حفاظتی لباس مستحق لوگوں تک پہنچاچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کے سستے اور معیاری حفاظتی لباس کی تیاری سے زیادہ مشکل بات اس کی فروخت رہی۔ کچھ حکومتی حلقے اور فیشن ڈیزائنرز کے ساتھ ساتھ سینئر ڈاکٹرز بھی اچھے کام میں رکاوٹیں ڈالتے رہے
Protective gears
Source: Supplied
ایک سوال کے جواب میں عمر حسین نے بتایا کہ جب انہوں نے ایک غیر معیاری لباس کو مہنگے داموں میں خریدا اور اسے دیکھنتے کے بعد  انہیں پتہ چل گیا کہ بڑے برانڈ والے کرونا کے حفاظتی لباس کے نام پر بے وقوف بنا رہے ہیں
سرکاری افسران اور بڑے بڑے ڈاکٹر بھی ان مہنگے ملبوسات بنانے والوں کے ساتھ مل کر ہمیں ناکام کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں
عمر کہتے پہیں ہم اپنی محنت اور پرُخلوص کام کے باعث اب بڑے آڈر لینے میں کامیاب ہو سکے ہیں اور اب ہمیں افغان سرکار نے بھی ان کو آڈر دیا ہے مگر ان کی پہلی ترجیح پاکستانی مارکیٹ کی ضرورت پوری کرنا ہے۔




کرونا وائیرس کے بارے میں ہدایات

وفاقی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی علامات، ہلکی بیماری سے لے کر نمونیا کی علامات کی طرح ہوسکتی ہیں۔علامات میں بخار، کھانسی ،خراب گلا، تھکن یا سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔ اگر آپ میں بیرونِ ملک سے واپسی پر چودہ دن کے اندر یہ علامات پیدا ہوتی ہیں یا کسی کووڈ ۔ ۱۹ سے متاثرہ مریض سے رابطے میں آئے ہیں، تو فوری طبّی امداد حاصل کریں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو ٹیسٹ کرانا ہے تو اپنے معالج سے رابطہ کریں یا قومی کرونا وائرس ہیلتھ معلوماتی ہاٹ لائن پر فون کریں۔

فون نمبر۔ 1800020080

کرونا وائرس سے متعلق مزید خبریں اور معلومات ایس بی ایس اردو کی ویب سائٹ پر حاصل کریں۔





 


شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand