آسٹریلیا آنے والے ایسے تارکین وطن جو ایسے مخصوص اور ہنر مند شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں ، جن کی آسٹریلیا کو ضرورت ہے اکثر شکایت کرتے ہیں کہ انہیں اپنی مہارت، قابلیت یا تعلیم کے مطابق روزگار حاصل نہ ہو سکا۔
عائشہ عمر جو CDAA کی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی کی رکن ہیں کہتی ہیں ، تارکین وطن افراد کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے اس نئے ملک میں ’’ نیٹ ورکنگ ‘‘ مضبوط کریں اور آسٹریلیا کی مقامی انگریزی سے بھی واقفیت حاصل کریں۔
عائشہ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں اگر آپ کے تعلقات اور روابط گہرے ہونے میں کچھ وقت درکار ہے تو ساتھ ہی آسٹریلین سرٹیفیکیشنز آپ کو اضافی معاونت دے سکتی ہیں
آپ کسی بھی کیرئیر سے تعلق رکھتے ہوں آپ کو ’’لائف لانگ لرننگ‘‘ مائنڈ سیٹ بنانا ہوگاعائشہ عمر
عائشہ کا مزید کہنا ہے کہ خواتین کا سائنس اور تحقیق کے شعبوں میں آنا کسی بھی ملک میں ایک مشکل قدم ہے ، وہ کہتی ہیں کہ آسٹریلیا میں بھی خواتین کے لئے ان شعبوں میں تعلیم اور نوکری کا حصول مشکل ہے، تاہم ان کا کہنا ہے۔
تاہم عائشہ عمر کا کہنا ہے کہ ترقی پسند ممالک جیسا کہ آسٹریلیا میں ان شعبوں میں کواتین کو اضافی معاونت فراہم کرنے کے لئے حکومتی پروگرامز موجود ہیں ، جن سے فائدہ اٹھا کر خواتین آگے بڑھ سکتی ہیں۔
____
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریںہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio” کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔