ڈاکٹر محمد امجد ثاقب، بانی اور چیئرمین اخوت نے ایس بی ایس اردو سے بات کرتے ہوئے کہا، "اخوت کے قیام کا خیال ایک ایسے لمحے سے جڑا ہے جو ا ن کے دل کے قریب ہے، جب انہوں نے یہ عزم کیا کہ ضرورت مندوں کو بغیر سود قرض فراہم کیا جائے۔ ان کے مطابق اخوت نے بھائی چارے اور اعتماد پر مبنی ماڈل سے اپنی منفرد پہچان بنائی ہے۔
ہمارا ماڈل محض مالی امداد نہیں، بلکہ عزتِ نفس کی بحالی کا ذریعہ ہے، اور یہی وہ بنیاد ہے جس پر اخوت کا سفر آگے بڑھا۔ڈاکٹر محمد امجد ثاقب
ان کا کہنا تھا، "آسٹریلیا کے دورے کا مقصد یہاں کی پاکستانی کمیونٹی اور اداروں سے روابط مضبوط کرنا اور فلاحی ماڈلز کے تبادلے سے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔ اعتماد کی بحالی کے لیے کھلا ڈھانچہ اور شفاف عمل ضروری ہے، اور اخوت اس سمت میں عملی اقدامات کر رہی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آسٹریلیا کے سوشل سپورٹ ماڈل سے ادارہ جاتی ہم آہنگی، شفافیت اور کمیونٹی انگیجمنٹ سیکھ سکتا ہے۔ جبکہ آسٹریلیا پاکستان سے چئیرٹی اور عطیاتی کاموں میں عوامی شمولیت کا جائیزہ لے سکتا ہے۔ بیرون ملک مقیم نوجوان اور خواتین اخوت کی فنڈ ریزنگ، آگاہی اور وولنٹیئر ورک میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں
ڈاکٹر امجد کہتے ہیں کہ سب سے معنی خیز ایوارڈ وہ ہیں جو خدمتِ خلق کو تسلیم کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کتابیں لکھنے کی تحریک انہیں لوگوں کی کہانیوں اور ان کی جدوجہد سے ملی ہے۔
____