A-B-A کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں لین دین کے لئے نقد رقم کی جگہ ڈیجیٹل والٹ اور موبائیل ادائیگی کا استعمال کئی گُنا بڑھ چکا ہے۔
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اب تمام لین دین کے لئے 75 فیصد ادائیگیاں کارڈ کے ذریعے ہو رہی ہیں، 13 فیصد لوگ نقد رقم کا استعمال کرتے ہیں، جب کہ چیک کا استعمال کم ہو کر صرف 0.2 فیصد رہ گیا ہے۔
A-B-A کی سربراہ انا بلائیغ کے مطابق ، ٹچ لیس یا ڈیجیٹل ادائیگی کے فروغ میں وبائی مرض کا بڑا دخل تھا جس کے دوران آسٹریلئینز نے نقد لین دین سے احتراز کیا۔آن لائن بینکنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے برانچ میں جانے والوں کی تعداد میں 46 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
موبائل بٹوے یا ڈیجیٹل والٹ کا استعمال بھی بڑھ رہا ہے۔ پچھلے سال موبائل بٹوے پر 15.3 ملین سے زیادہ کارڈ رجسٹر کیے گئے تھے، جو 2018 میں صرف 2 ملین سے زیادہ تھے۔
موبائل والیٹ سے لین دین کی کُل مالیت 2022 میں بڑھ کر 93 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ جو 4 سال پہلے 746 ملین سے زیادہ نہیں تھی۔
آسٹریلیا کی چھوٹی کاروباری تنظیموں کی کونسل کے چیئر میتھیو ایڈیسن نے محتاط انداز میں اس رجحان کا خیر مقدم کیا ہے۔
البانیز حکومت کے اس اعلان کے بعد کہ آسٹریلیا کے ادائیگی کے نظام کو جدید بنانے کے لیے اصلاحات کے تحت کیشنگ چیک کے ذریعے لین دین بھی اس دہائی کے آخر تک مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا۔
خزانچی جم چلمرز نے کہا کہ لوگ سستے اور آسان لین دین کے طریقےکا انتخاب کرتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ چیک کا استعمال مہنگا اور دقت طلب ہونے کے باعث بہت کم صارفین تک محدود ہو جائے گا۔
یونیورسٹی آف سڈنی کے بزنس اسکول کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈینیئل گوزمین کے مطابق اگر ایک طرف آن لائن بینکنگ کی دنیا صارفین کے لیے بڑھتے ہوئے مواقع فراہم کر رہی ہے تو دوسری طرف اس میں خطرات بھی بڑھ رہے ہیں۔
فاقی حکومت کا خیال ہے کہ لین دین کے لئے صارفین کی تیزی سے بدلتی ترجیحات کے باعث حکومتی اقدامات کو بہتر کیا جا سکے گا جو معیشت کے لئے بہتر ہو گا۔
___________________________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
§ اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
§ اردو پرگرام سننے کے طریقے
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: