نیو ساؤتھ ویلز کی پریمئیر گلیڈیز بیرجیکلیان نے سڈنی میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ چار مقامی کونسلز کے سبربس کو بند کرنے کے چند دن بعد کیا۔ بواندائی کے سبرب جہاں سے یہ کلسٹر شروع ہو تھا اسے شروع ہی میں بند نہ کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے آبادی کے لیحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست کی پریمیئیر مس گلیڈیز بیرجیکلیان کا کہنا تھا کہ انہیں جلد لاک ڈاؤن نہ کرنے سمیت اپنے کسی فیصلے پر بھی افسوس نہیں ہے کیونکہ یہ فیصلے صحت کے حکام کے مشوروں پر مبنی ہیں ۔
جب آپ ہزاروں لاکھوں لوگوں کو بند کرنے کا کوئی اہم فیصلہ کررہےہوں تو آپ کو یہ یقینی بنانا ہوتا ہے کہ لاک ڈاؤن طبی ماہرین کے مشوروں کے مطابق ہو

NSW Premier Gladys Berejiklian speaks to the media during a press conference in Sydney, Sunday, June 27, 2021. Source: AAP
اپوزیشن لیبر پارٹی کے لیڈر کرس بوون نے حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ گرچہ لیبر پارٹی موجودہ لاک ڈاؤن کی حمایت کرتی ہے مگر غیر سنجیدہ پالیسی کے باعث حکومت کووڈ کی وبا سے نمٹنے میں ناکام ہو چکی ہے۔۔
ویکسین رول آؤٹ میں سست روی، قرنطینیہ کے غیر مناسب انتظامات اور کووڈ اایپ کی ناکامی وہ عوامل ہیں جس سے وفاقی حکومت کی وبا سے نمٹنے میں ناکامی ظاہر ہوتی ہے
صرف متاثرہ سبرب کو شروع ہی میں لاک ڈاؤن نہ کرنے کے فیصلے کا تعلق اس بات سے ہو سکتا ہے کہ بوانڈائی کلسٹر کے علاقے میں بااثر افراد اور حکومتی ووٹر رہتے ہیں
مآب سید فیملی کے ساتھ میلبورن سے سڈنی گھومنے گئے تھے مگر سڈنی میں وائیرس کے پھیلنے کے باعث پرگرام مختصر کرکے میلبورن واپس پہنچے تو دوسرے دن دن سے سڈنی میں لاک ڈاؤن ہو گیا جس کے باعث ان سب کو دو ہفتے کے سیلف آئیسولیشن میں رہنا پڑ رہا ہے۔
سڈنی کے رہائیشی ناصر تاڑڑ اسکول کی چھٹیوں میں ہر بار گھومنے پھرنے کا پروگرام بناتے ہیں مگر کووڈ پابندیوں کے باعث وکٹوریہ، ریجنل نو ساؤتھ ویلز اور کوئینز لینڈ کا پرگوگرام منسوخ کرنا پڑا۔ اس بار بھی وہ بچوں کے ساتھ چھٹیوں میں کوئینز لینڈ جا رہے تھے مگر حالیہ پابندیوں کے باعث یہ پروگرام بھی اب ممکن نہیں رہا اور کئی بار پیسہ بھی واپس نہیں ہوتا۔
بکنگ سے پہلے اس کی منسوخی کے متعلق طریقہ ضرور معلوم کریں کیونکہ اب رقم واپسی کے طریقے محدود ہو رہے ہیں
سڈنی کے رہائیشی ندیم صدیقی کا کہنا تھا کہ ان کے فنکشن کی منسوخی سے پہلے پوری فیملی کو بے یقینی کی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا رہا اور سرحدی بندش نے بھی مشکلات میں مزید اضافہ کیا۔
پریمیر گلیڈیز بیریجیکلیان کا کہنا ہے کہ ان اضلاع میں لوگوں کو گھر میں رہنا چاہئے۔
وائیرس مریضوں کی تعداد صفر کرنے کا واحد راستہ دو ہفتوں کا مکمل لاک ڈاؤن ہے
وزیر صحت بریڈ ہیزارڈ کا کہنا ہے کہ وہ یقینی طور پر نہیں چاہتے کہ یہ وائرس علاقائی علاقوں میں پھیل جائے۔
چیف ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر کیری چینٹ کا کہنا ہے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ قواعد کی پاسداری کریں۔
سنیچر چھبیس جون سے جمعہ نو جولائی تک یہ پابندیاں لا گوُ ہوں گی
ستائیس جون کے بعد شادیوں پر پابندی رہے گی
جنازوں میں سو افراد تک شریک ہو سکیں گے
مکمل پابندی والے علاقوں کے علاوہ بقیہ نیو ساؤتھ ویلز میں رہنے والے افراد کے گھروں میں پانچ مہمان تک آسکتے ہیں اور اندرونی غیر رہائشی تمام تقریبات میں ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
مہمان نوازی والے مقامات اب بھی سماجی فاصلے کی حد کے ساتھ کام کرسکتے ہیں لیکن کھڑے ہوکر شراب پینے کی اجازت نہیں ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے اعلان کیا ہے کہ سڈنی کے وباء کے مرکز میں لیموزین ڈرائیور بھی لاک ڈاؤن سے مثتثنیٰ ہو نگے۔
وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن نے نیو ساؤتھ ویلز میں حالیہ پابندیوں کی حمایت کی ہے۔
وکٹوریہ کے کمبرلینڈ لورن ریسورٹ کے منیجر رچرڈ بلیکلی کا کہنا ہے کہ وکٹورین لاک ڈاؤن کے دوران ان کے تفریحی مقام پر بکنگ کی منسوخی کا سلسلہ جاری تھا مگر نیو ساؤتھ ویلز مین خراب صورتحال کے بعد اب وکٹورین اندرونِ ریاست تفریح کے لئے بکنگ کروارہے ہیں۔
براہ کرم این ایس ڈبلیو ہیلتھ ویب سائٹ کو باقاعدگی سے چیک کریں ، کیونکہ تفتیش جاری رہنے کے ساتھ ہی تشویش کے مقامات اور متعلقہ صحت کے مشوروں کی فہرست میں تازہ کاری کی جارہی ہے۔
کسی کو بھی انتہائی ہلکے سردی کی علامات ہونے کی وجہ سے فوری طور پر جانچ کے لئے آگے آنے اور منفی نتیجہ آنے تک الگ رہنے کی درخواست کی جاتی ہے۔ نیو ساؤتھ ویلز میں 300 سے زیادہ کوویڈ 19 کی ٹسٹنگ کے مقامات ہیں ، جن میں سے بیشتر ہفتے میں سات دن کھلے رہتے ہیں۔ ٹیسٹنگ کلینک دیکھیں یا اپنے جی پی سے رابطہ کریں۔
پوڈ کاسٹ سننے کے لئے اوپر دئے آڈیو آئیکون پر کلک کیجئے
یا پھرنیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- How to Bookmark SBS URDU's website or make it your home page
- SBS Urdu is broadcast every Wednesday and Sunday at 6 PM (AEST)
- How to Listen
- COVID 19 Latest Updates in Urdu
- Install “SBS Radio” mobile app