سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو وطن واپسی پر تین تین ریلیف مل گئے، احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں میاں نواز شریف کے دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف کی حفاظتی ضمانت میں 26 اکتوبر تک توسیع کر دی اور نگران پنجاب حکومت نے العزیزیہ ریفرنس میں میاں نواز شریف کی سزا معطل کردی۔ سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر فرد جرم کے مندرجات سامنے آگئے ہیں۔ ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں ٹرائل روکنے کی عمران خان کی درخواست مسترد کردی ہے۔ ملک میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات میں عالمی مبصرین کیلئے اوپن ڈور پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے 9 اور 10 مئی کے واقعات میں ملوث سویلین کے ملٹری عدالتوں میں ٹرائل کو کالعدم قرار دیدیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مستقبل میں کیا اثرات مرتب ہونگے اور حکومت اس فیصلے کو چیلنج کرے گی۔ اس فیصلے پر لاجر بینچ بھی بن سکتا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی 4 سالہ جلاوطنی کے بعد وطن واپسی۔میاں نواز شریف ایک ساتھ تین تین ریلیف مل گئے۔ احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں میاں نواز شریف کے دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے ان کی 20 نومبر تک ضمانت منظور کرلی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف کی حفاظتی ضمانت میں 26 اکتوبر تک توسیع کر دی ہے۔ جبکہ پنجاب حکومت نے بھی العزیزیہ ریفرنس میں میاں نواز شریف کی سزا معطل کردی ہے۔
منگل کے روز سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر ہوگئے۔ احتساب عدالت پہنچنے پر کارکنوں نے میاں نواز شریف کا شاندار استقبال کیا، ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور انکے حق میں نعرے لگائے ۔میاں نواز شریف کمرہ عدالت پہنچے تو قائد ن لیگ کو دیکھتے ہی لیگی رہنما اور وکلا پرجوش ہوگئے اور ان سے ہاتھ ملانے کیلئے دھکم پیل بھی ہوئی ۔ جج محمد بشیر نے صورتحال دیکھتے ہوئے نواز شریف کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دیدی۔بعد میں عدالت نے توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کی 10 لاکھ مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی۔ سابق وزیراعظم شہباز شریف، خواجہ آصف اور دیگر لیگی رہنما میاں نواز شریف کے ہمراہ تھے۔ میاں نواز شریف احتساب عدالت سے منسٹرز انکلیو پہنچے جہاں انہوں نے پارٹی رہنماوں سے ملاقاتیں کیں۔
epa10931227 Supporters of former Prime Minister and head of political party Pakistan Muslim League Nawaz (PML-N) Nawaz Sharif, holds party flags as they wait for his arrival in Lahore, Pakistan, 21 October 2023. Pakistan’s former three-time prime minister Nawaz Sharif returned home on 21 October after a four-year of self-imposed exile in the United Kingdom. Sharif traveled to the UK in 2019 for medical treatment after being convicted in corruption cases. He promised the court that, subject to his health conditions, he would return within four weeks. Nawaz Sharif was granted protective bail by the Islamabad High Court earlier this week. EPA/RAHAT DAR Source: EPA / RAHAT DAR/EPA
العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف کی حفاظتی ضمانت میں توسیع اور سزاؤں کے خلاف اپیلیوں کی بحالی کی درخواستوں پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ نوازشریف لیگی قیادت کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نواز شریف کہاں تھے؟ جس پر وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیے کہ اُنہیں لاہور ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ضمانت دی تھی۔ جس پر عدالت نے کہا کہ العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں فیصلوں کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ نواز شریف عدالت کو اپنی غیر حاضری سے مطمئن کریں۔ دوران سماعت عدالت کے استفسار پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب کو اپیلوں کی بحالی اور ضمانت میں توسیع پر اعتراض نہیں۔ جس پر جسٹس گل حسن نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ وہی نیب ہے؟ کیا نیب کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب شخص کو گرفتار نہیں کرنا چاہتا۔ دیکھ لیجئے ایسا موقف اپنانا ادارے کے لیے بُرا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر نیب نے ضمانت اور اپیلوں کی بحالی کی مخالفت نہیں کرنی تو وہ ریفرنس ہی واپس لے لے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں نواز شریف کی ضمانت اور اپیلوں کی بحالی کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی ہے۔ادھر تحریک انصاف نے میاں نواز شریف کو ضمانت ملنے کو آئین سے کھلواڑ قرار دیدیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کے ترجمان شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ریلیف ملنا انصاف کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف نہ مل سکا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سائفرکیس کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کردی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت نے چیئرمین تحریک انصاف کی درخواست پر اعتراض کے ساتھ سماعت کی۔
Umair Niazi, second left, and Usman Gill, second right, lawyers of Pakistan former Prime Minister Imran Khan's legal team, talk to media members after a special court hearing of the Cipher case against Khan, outside the Adiyala prison, in Rawalpindi, Pakistan, Monday, Oct. 23, 2023. A Pakistani court indicted Khan on charges of revealing official secrets after his 2022 ouster from office, the strongest indication yet the former prime minister may be unable to run in the upcoming parliamentary elections in late January. (AP Photo/Anjum Naveed) Source: AP / Anjum Naveed/AP
وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے کہ پٹشنر نے 29 ستمبر کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کیا وجوہات دیں ہیں۔ یہ ایڈمنسٹریٹو آرڈر تھا۔جس میں کنفیوژن بھی ہے اور متعلقہ اتھارٹی کمشنر ہے وزارت قانون نہیں ہے۔ وکیل نے مزید بتایا کہ جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن وفاقی حکومت نے از خود جاری کیا۔ یہ ایک انتظامی نوٹیفکیشن تھا۔ جس کا مجاز کمشنر اسلام آباد تھا اور وفاقی حکومت نہیں۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ابھی ہم آپ کو کوئی عبوری ریلیف نہیں دے سکتے۔ یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی بعد میں ہوگا، کسی شخص کیلئے رولز کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے۔
ادھر سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی پر فرد جرم کے مندرجات سامنے آگئے۔ فرد جرم میں گیا گیا ہے کہ 28 مارچ 2022 کوبنی گالہ میں خفیہ اجلاس میں سائفرمندرجات کاغلط استعمال کیا گیا۔ اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے سیکریٹری اعظم خان کو سائفر منٹس اپنے انداز سے تیار کرنے کا کہا اور اُس وقت کے وزیراعظم نے بد دیانتی اور بدنیتی سے جان بوجھ کرسائفر کو غیر قانونی طور پر اپنے قبضے میں رکھا۔ فرد جرم کے مطابق سائفرخفیہ دستاویز ہونے پر شیئر نہیں کیا جاسکتا۔ اس وقت کے وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سائفر کو غیرضروری افراد کے ساتھ شیئرکیا۔ سائفر شیئر کرنے سے ملکی سلامتی داو پر لگی۔ سائفر کے مندرجات کو تور مروڑ کر پیش کرنے سے پاکستان کی خارجہ پالیسی متاثر ہوئی۔ اس لیےچیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو مجرم قراردیا جائے۔ شواہد اورگواہان کے بیانات سامنے رکھتے ہوئے باقائدہ ٹرائل شروع کیاجائے۔
سائفر کی خصوصی عدالت نے سوموار کے روز سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔تحریک انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کے جیل ٹرائل کے دوران انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے جارہے۔
ادھر توہین الیکشن کمیشن کیس میں بھی سابق وزیراعظم عمران خان کے پروڈیکشن آرڈر جاری نہ ہوسکے۔حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو سیکورٹی تھریٹ کے باعث الیکش کمیشن میں پیش نہیں کرسکتے،الیکشن کمیشن حکام نے سیکرٹری داخلہ کو طلب کرلیا ، ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایک شخص کو سیکورٹی نہیں دے سکتے تو الیکشن کیسے کروائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان سے تحریری معافی نامہ طلب کرلیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عام انتخابات میں عالمی مبصرین کیلئے اوپن ڈور پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی طرف سے وزارت خارجہ کو ہدایات جاری کردیں ہیں۔ جس میں کہا ہے کہ تمام عالمی مبصرین کوانتخابات میں دعوت دی جائے ۔ یہ کام فارن مشنز کےذریعے ایک ہفتے میں مکمل کیاجائے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری عام انتخابات میں لیول پلئینگ فیلڈ کا مطالبہ کردیا ہے۔ سپریم کورٹ بار کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں تاخیر الیکشن سے انکار ہے۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انتخابات کی گہما گہمی شروع ہوچکی ہیں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان بہت جلد ہوگا، لیول پلئینگ فیلڈ کسی مخصوص جماعت کو جتوانے کا نام ہے تو کچھ نہیں کہہ سکتا۔ الیکشن کی تیاریوں کی گہما گہمی میں سیاسی سرگرمیوں میں بھی تیزی آگئی ہے۔ تحریک انصاف کی خواتین رہنماوں عندلیب عباس، سعدیہ سہیل اور سمرا بخاری نے جہانگیر ترین سے ملاقات کے بعد پارٹی چھوڑ کر استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔
epa10867945 A person watches a live telecast of Pakistan's Supreme Court proceedings inside an office in Quetta, Pakistan, 18 September 2023. The Supreme Court of Pakistan has begun live-streaming the hearing of petitions challenging a law that requires the formation of benches on constitutional matters by a committee of three senior judges, marking the first time the Supreme Court has live-streamed a hearing. The decision to livestream came on the first day of Chief Justice of Pakistan Justice Qazi Faez Isa's tenure. The petitions challenge a law suspended in April and limiting the powers of the Chief Justice. The federal government has urged the court to dismiss the pleas. EPA/FAYYAZ AHMAD Source: EPA / FAYYAZ AHMAD/EPA
پاکستان کی سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق سیویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کو کالعدم قرار دیدیا ہے،جسٹس اعجاز الااحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے چار ایک کی اکثریت سے سویلین کے خلاف ٹرائل فوجی عدالتوں میں چلانے کے خلاف دائر درخواستوں پر یہ فیصلہ سنایا۔سپریم کورٹ کے چار ججز نے آرمی ایکٹ کی سکیشن 2 ڈی ون کو آئین کے متصادم قرار دیدیا، عدالت نے قرار دیا کہ اگر کسی شہری کا فوجی عدالت میں ٹرائل شروع ہوگیا ہے تو وہ بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ عدالتی حکم کے مطابق وفاقی حکومت نے 9 اور 10 مئی کے واقعات میں ملوث 102 افراد کی فہرست دی تھی سپریم کورٹ ان تمام افراد کا ٹرائل عام فوجداری عدالتوں میں چلانےکا حکم دیتی ہے۔ درخواستگزار اعتزاز احسن نے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے سے ملک دشمن عناصر کے حوصلے بڑھیں گے۔ ملکی دفاع کو داو پر لگانے والوں کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ حافظ احسان گوندل نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپنے ماضی کے فیصلوں کے برعکس ہے، اس کے دور رس اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے فیصلے کے بعد مستقبل میں فوجی عدالتوں کے معاملے پر لاجر بینچ ہی فیصلہ کرسکتا ہے۔رپورٹ: اصغرحیات
______________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: