ایک ایسے ملک میں جہاں دھوپ کی فراوانی ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ شمسی توانائی کی اشتراکیت معقول ہے۔
یہاں آب وہوا میں تبدیلی کے وزیر کرس بوون تین مشرقی ریاستوں میں نئے سولر شیئرر پروگرام کا اعلان کر رہے ہیں۔
اس اسکیم کے تحت توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو دن کے درمیانی وقت، جب سولر توانائی کی پیداوار اپنی بلندی پر ہوتی ہے، کم از کم تین گھنٹے کے لیے گھروں کو مفت سولر پاور فراہم کرنا لازم ہوگا۔
کرس بوون کا کہنا ہے کہ حتیٰ کہ وہ صارفین جو سولر پینلز نہیں رکھتے، جیسے کہ اپارٹمنٹ والے یا کرائے دار، بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
یہ اسکیم 2026 کے وسط سے نیو ساؤتھ ویلز ، جنوبی آسٹریلیا اور جنوب مشرقی کوئنز لینڈ کے صارفین کو پیش کی جائے گی ، جس میں 2027 میں اسے دوسری ریاستوں تک وسیع کرنے کے لئے بات چیت جاری ہے۔
وہ صارفین جو اس معاہدے کو لینے کا انتخاب کرتے ہیں ان کے پاس اسمارٹ میٹر ہونا ضروری ہے ، اور وہ اپنے آلات ، جیسے ڈش واشر اور واشنگ مشینوں کے استعمال کو دن کے وسط میں منتقل کرکے فائدہ اٹھائیں گے۔
اس کی وجہ سے نیشنلز کے سینیٹر میٹ کیناون نے متنبہ کیا ہے کہ صارفین دوسرے اوقات میں توانائی کے لئے اضافی ادائیگی کر سکتے ہیں
فرانسیس وِیربوم، جو کہ غیر منافع بخش تنظیم "ری وائرنگ آسٹریلیا" کے سی ای او ہیں، کہتے ہیں کہ یہ درست نہیں ہے۔
___
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio”کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔








