موسمیاتی کونسل کی رپورٹ کے مطابق سولر پینلز سے لوگ گھریلو بجلی کے بلوں پر سالانہ اوسطاً 1,500 ڈالر تک کی بچت کر رہے ہیں۔پانچ سال قبل جب مامون رضا نے اپنی چھت پر سولر پینل لگائے تو ان کے بجلی کے بل میں نمایاں کمی آئی۔ان کا کہنا ہے کہ بجلی کے اتنے بڑے بل آرہے تھے جو انکی استطاعات سے باہر تھے۔
مامون نے شمسی بیٹریز اور سولر پینلز لگوانے کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد ان کے بجلی کے بل میں قابلِ ذکر کمی آنا شروع ہوئی۔وہ کہتے ہیں کہ جب انہوں نے سولر پینلز لگائیں تو درحقیقت اس سال ان کا بجلی کا کوئی بل نہیں آیا ۔ انہیں کچھ کریڈٹ ملا اور تقریباً 400 ڈالرز کریڈٹ حاصل ہوئے کیونک وہ سولر سے بننے والی اضافی بجلی کو واپس گرڈ میں بیچ رہے تھے۔
موسمیاتی کونسل کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کی شمسی توانائی کی صنعت نے گزشتہ دہائی کے دوران نمایاں طور پر ترقی کی ہے، جہاں ہر سال 300 ہزار سے زائد سسٹم نصب کیے جاتے ہیں۔
شمسی توانائی کے استعمال کرنے والے اوسط گھرانے بجلی کے بلوں پر سالانہ تقریبا 1,500 ڈالر کی بچت کرتے ہیں اور آسٹریلیا کی 23 گیگا واٹ کی قومی بجلی میں شمسی توانائی کا حصہ تقریباً 25% بنتا ہے۔
کیا مزید مواقعے موجود ہیں؟
موسمیاتی کونسل کے مطابق وسائل رکھنے کے باوجود امیر گھرانوں میں سولر پینل لگانے کا رحجان کم ہے۔
آب و ہوا کی کونسل کی سی ای او امنڈا میک کینزی اسے غیر استعمال شدہ صلاحیت کے شعبے کے طور پر دیکھتی ہیں۔
میک کینزی کہتی ہیں کہ تحقیق کے مطابق یہ بیرونی مضافاتی علاقے ہیں جنہوں نے اپنے گھریلو بلوں کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ آب و ہوا کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے واقعی شمسی توانائی کے استعمال میں سب سے بڑا کردار ادا کیا ہے۔"
ابھی بھی دولت مند مضافاتی علاقوں میں بہت سارے مواقع موجود ہیں، اور ساتھ ہی اپارٹمنٹ میں رہنے والے دیگر افراد، جو شاید شمسی توانائی لگانا چاہتے ہیں لیکن انہیں ابھی تک موقع نہیں ملا ہے۔
آسٹریلینز کس طرح سولر پینلز کے ذریعے سالانہ 3 بلین ڈالرکی بچت کرتے ہیں
میک کینزی مزید کہتی ہیں کہ آسٹریلیا میں شمسی توانائی کے وسیع مواقع کی لہر جاری ابھی تو صرف ابتدا ہے"
آسٹریلیا دنیا کے سب سے دھوپ والے ممالک میں سے ایک ہے ، موسمیاتی کونسل نے کہا کہ شمسی توانئی کے مواقع کو استعمال نہ کرنا اس صلاحیت کو ضائع کرنا ہو گا۔
یو این ایس ڈبلیو میں انرجی انسٹی ٹیوٹ کے سی ای او ڈینی الیگزینڈر نے کہا کہ شمسی توانائی کوذخیرہ کرنے والی بیٹریاں توانائی کی سپلائی کو مستحکم کرنے میں مددگار ہو سکتی ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب آپ قابل تجدید توانائی کے ذرائع بجلی پیدا نہیں کر رہے ہوں۔
محترمہ الیگزنڈر کہتی ہیں کہ گھر مالکان کے لیے شمسی بیٹریوں میں سرمایہ کاری اگلا مرحلہ ہے، یہ وہ بیٹریز ہیں جو توانائی ذخیرہ کرتی ہے۔
ان کے مطابق بیٹری کا کام نئی توانائی پیدا کرنا نہیں ہے بلکہ اسکا کام دوسرے ذرائع سے پیدا ہونے والی توانائی کو ذخیرہ کرنا اور اسے دن کے مختلف اوقات میں استعمال کے لئے فراہم کرنا ہے۔ مگر قابل تجدید توانائی کے تناظر میں اایسی توانائی کی مقدار مقرر نہیں۔ہے۔"
________________________________________________________________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: