قانیتا جلیل جنہوں نے سال 2005 سے 2015 کے دوران پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم کے نیشنل اسکواڈ میں جگہ ، ان دونوں سڈنی میں مقیم ہیں اور لیول 2 کوچنگ کر رہی ہیں
قانیتا نے ایس بی ایس اردو سے اپنی خصوصی گفتگو میں نہ صرف بطور کرکٹر اپنے تجربات کا تذکرہ کیا بلکہ اپنی آسٹریلیا آمد اور یہاں کی سرگرمیوں کا بھی ذکر کیا۔
قانیتا کا کہنا ہے کہ ان کے والدین نے ان کے بچپن سے لے کر کرکٹر بننے کے سفر میں اہم کردار ادا کیا، وہ کہتی ہیں میرے والدین میرے پیچھے ایک دیوار کی مانند ہمیشہ کھڑے رہے۔
بطور کرکٹر اپنے تجربات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی قومی ٹیم کے کولڈ میڈل اسکواڈ کا حصہ ہونے کو اپنی خوبصورت ترین یاد قرار دیا
آسٹریلیا میں موجود جنوب ایشیائی پس منظر رکھنے والی لڑکیوں کا کرکٹ کے حوالے سے مستقبل کیا دیکھتی ہیں اس پر قانیتا کا کہنا تھا کہ ٹیلنٹ موجود ہے لیکن ضروری ہے کہ ’کمیٹمنٹ‘ بھی ہو ۔
___
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio”کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے






