انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے سربراہ ڈاکٹر عبدالباری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غریب افراد پرائیوٹ ہسپتال جانا برداشت نہیں کر سکتے۔ان کے مطابق صرف حکومت پر تکیہ کرنا کافی نہیں ہوگا بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سمیت سب کو صحت مند پاکستان کا خواب پورا کرنے کیلئے مل کر محنت کرنا ہوگا۔
انہوں نے SBS اردو کو بتایا کہ فنڈ ریزنگ کے لئے فنکاروں کی شمولیت اور وینیوز کے اخراجات ے لئے عطیاتی رقوم کا استعمال نہں ہوتا بلکہ یہ اخراجات اسپانسرز کے ذریعے پورے کئے جاتے ہیں ۔
انڈس ہسپتال اور ہیلتھ نیٹ ورک کے سربراہ نے کہا کہ وہ پاکستانی نژاد آسٹریلین ڈاکٹروں سے پاکستانی مریضوں کے لئے ٹیلی ہیلتھ، جیسی مفت طبّی خدمات، اور دیگر پیشہ ورانہ طبی معاونت پر بات چیت کر رہے ہیں تا کہ صحت کے نیٹ ورک کو مزید مؤثر اور مستحکم بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد دنیا بھر سے طبی ماہرین کو اس مشن میں شامل کرنا ہے تاکہ پاکستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی جدید علاج کی سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جا سکیں۔
انڈس ہسپتال اور ہیلتھ نیٹ ورک کے سربراہ نے مزید کہا کہ پورے ملک کا صحت کا نظام کوئی ادارہ تہنا نہیں کر چلا سکتا اس لئے وہ حکومت اور دیگر فلاحی ورکرز، رضاکاروں اور تمام کام کرنے والے اداروں اور تنظیموں کے ساتھ مل کر کر رہے ہیں۔
____