ڈراموں میں تنوع ایجزم اور باڈی شیمنگ کے رجحان کو بدل رہا ہے
- مضبوط اسکرپٹ سے کردار خود جگہ بناتے ہیں
- پی ٹی وی کی نجکاری سنہرا دور واپس لا سکتی ہے
Faiza Hasan is a Pakistani Film/Drama artist (Credit: Kaukab Jahan)
اداکارہ فائزہ حسن شکریہ فائزہ حسن، آپ نے
ایس بی ایس کے لیے وقت نکالا یہ
کہ آپ کی ایک آنے والے پروجیکٹ کا
ہم ٹیزر دیکھ رہے ہیں پنا تو یہ
بتائیں اس میں آپ کا کردار کیا ہے
بہت شکریہ کہ آپ نے مجھے موقع دیا
پنا جو ہے وہ ایک ویب سیریز ہے
ایک یوٹیوب چینل ہے میم کہانی مظہر مہین
کا وہی ڈریکٹر بھی ہے فسیواری نے لکھا
ہے میرے لیے پنا کرنے کی خاص وجہ
یہ تھی کہ اس میں تھی سانیہ سعید
میں سانیہ سعید کے ساتھ کام کرنا چاہتی
تھی مجھے اسے ہمیشہ دیکھتا تو جب مجھے
مظہر مہین نے کہا کہ بھئی ایسے ایسے
ڈراما ہے اور پنا جو ہیں وہ سانیہ
سعید ہیں تو تم کرو گی تو میں
نے کہا ہاں سو بسم اللہ کیونکہ اسی
بحانے آپ جانتے ہیں کبھی کبھی آپ کبھی
ایک بڑی خطرناک قسم کی نند بنی ہوں
گی تو یہ اس طرح کی کردار کرنے
میں کیا زیادہ مزہ آتا ہے ہاں میں
سے واقعی میں مجھے مزہ آتا ہے آہ
مجھے میں بڑا انجوائے کرتی ہوں ایک مارجن
کافی ہوتا ہے لیکن اب میرا خیال ہے
میں تھوڑی بور ہو گئیں تو بی آنیسٹ
آہ میں نے کافی انجوائے کر لیا اب
میں کچھ اور کرنا چاہ رہی ہوں کوئی
خاص کردار جو آپ کے ذہن میں ہو
کہ آپ کو یہ کرنا چاہیے میں ہمیشہ
ایک ایک ہی سیس ہے جیسے جب مجھے
آپا شمیم آفر ہوا تھا تو مجھے کہا
گیا کہ نرس کا کردار ہے اور میں
نے کہا یہ ہوں میں اسے کروں گا
کیونکہ مجھے بڑا شوق ہے نرس، سکول تیچر
یا بیوٹیشن یا اس طرح کے پولس والی
کا کردار کرنے کا تو اب میں اسی
طرح کا کچھ کردار کرنا چاہتی ہوں اچھا
کومیٹی کرداروں کے طرف جانے کا کبھی سوچا؟
میں نے کافی کئے میں ہیں اور مجھے
بڑا مزہ بھی آتا ہے آہ..
I feel myself lucky کہ لوگوں نے مجھے
آہ کومیڈی سکرپ میں بھی قبول کیا اور
سیریس ڈراموں میں بھی قبول کیا بطور بلین
بھی قبول کر لیا تو میں سب کر
لیتی ہوں اللہ کا شکر لوگ لوگ پسند
کر لیتے ہیں بہت سے میں نے ایسے
ڈرامے بھی کئیں جس میں کوئی اور ساری
ہیروئن یعنی کوئی اور تھے مجھے اس سے
کوئی فرق نہیں پڑتا میں نے صرف یہ
دیکھا کہ میرا کردار کہانی میں کتنا اہم
ہے اور وہ کہانی کو لے کر میرا
کردار کتنا لے کر چل رہا ہے کہانی
کو آگے تو I think یہ understanding میں
ہمیشہ اپنے ذہن میں رکھتی ہوں کہ مجھے
اس طرح دیکھنا ہے اور ہاں میں صرف
اپنی سینز نہیں پڑھتی ہوں جب کوئی سکرپ
آفر ہوتا ہے میں پہلے پورا سکرپ پڑھتی
ہوں اس سے مجھے اندازہ ہو جاتا ہے
کہ میرا کردار کہاں کھڑا ہے پھر اگر
مجھے صحیح لگتا ہے پی ٹی وی کا
ڈراما ایک زمانے میں سب دیکھتے تھے اور
وہ بڑے آج بھی یاد دار رامے ہیں
تو اس وقت آپ کو کیا لگتا ہے
کہ پی ٹی وی کا ڈراما کہاں چلا
گیا I still remember the wonderful studios of
پی ٹی وی سپیشلی کراچی کا مجھے یاد
ہے کیا اسٹوڈیو ہوتا تھا تو وہ اگر
ابھی بھی آپ پرائیویٹ سیکٹر والوں کو دے
دیں تو ہم سب بداکاروں کی تو ایدے
ہو جائیں گی کیونکہ وہ اتنا زبدہ ایئر
کنڈیشن، لائٹس، ایوریتنگ کی I think پرائیوٹائز کر
دیں تو وہی زمانہ آ جائے گا تو
ہمیں کہیں کہیں لگتا ہے کہ پاکستانی جو
ڈراما ہے وہ یکسانیت کا شکار ہے موضوع
کے حساب سے تو آپ اتفاق کرتی ہیں
اسی سے نہیں میں آپ کی بات ایک
طرح سے صحیح بھی ہے لیکن بات یہ
کہ ہر موضوع کا ایک ڈیکیڈ ہوتا ہے
ایک دور ہوتا ہے اب جیسے پی ٹی
وی کے آگر آپ کو یاد ہو کہ
اٹیز میں جو ہیں اور نائنٹیز میں بیورکریسی
کے اوپر یا سٹوڈنٹ پالٹکس کے اوپر بہت
ڈرامے بنے تھے ہم سب نے دیکھے تھے
پھر گاؤں دہات کے فلسفیانہ ڈرامے بھی بنے
تھے اب جو ہے پھر اینی ٹو تھاؤزن
سے کچھ عرصے پہلے تک وہ ساس بہو
والے ٹائپ کے ڈرامے بن رہے تھے لیکن
اب آپ دیکھیں کہ اچانک بڑی تبدیلی آئی
ہے اب جو ہے کونٹنٹ والوں کو بھی
خیال آیا ہے کہ جو ینگر لڑکے لڑکے
ہیں جن کی شادیاں نہیں ہوئیں ہیں جو
یونیورسٹی کالیج گوئنگ ہیں ان کے بارے میں
بھی ڈرامہ بنانا ہے پھر جوائن فیملی سسٹم
میں جیسے خرابی آباز ہوتی ہیں اس کو
ہائلائٹ کرنا ہے صرف شادی شادی گلورفائی نہیں
کرنی ہے اسی طرح اب ایک ابھی میں
دیکھ رہی تھی جو گونج ایک آرہا ہے
وہ ورک پلیس ہریسمنٹ کے اوپر ہے بہت
موضوعات اب تبدیل ہوئے ہیں سو آئین بہت
ہوپفل کہ ابھی اور بھی آگے چل کے
آپ کو بہت الگ الگ طرح کے ڈرامے
بنیں گے کومیٹی ایک ایسا جانرہ ہے جو
جس کو ہم پہلے بہت اہمیت دی جاتی
تھی ہماری ٹیلی ویژن چینلز پر وہ ہمیں
غائب نظر آتا ہے وہ اس کے بارے
میں آپ کو لگتا ہے کہ کومیٹی مزید
کچھ ہونی چاہیں گے کوئی سیگمنٹ دینے چاہیں
گے تیو ٹیلی ویژن کے اوپر کہ وہ
دیکھیں گے جی یہ بات آپ کی بکل
صحیح ہے پہلے بقاعدہ جس طرح ٹیلی فلم
کا ایک سلوٹ ہوتا تھا ہر چینل کا
اسی طرح سٹکام کا سلوٹ ہوتا تھا ہفتے
میں اگر تین چار دن یعنی سٹکام ٹائک
چلتے تھے یا مزاہیہ سیریلز بھی چلا کرتی
تھیں اب وہ بننا بالکل بند ہوگئے ہیں
I don't know why I think maybe actors
بھی اتنے interested نہیں رہے ہیں اور بنانے
والے بھی نہیں رہے ہیں صرف ایک سٹکام
میرے خیال میں چل رہا ہوتا ہے وہ
بھی اے آر وائی پر which is very
sad but I am very hopeful person میرے
خیال میں trend آ جائے گا چل جائے
گا اچھا یہ بتائیں کہ آپ نے کبھی
direction کی طرف آنے کا سوچا ہے کہ
آپ خود کچھ direct کر رہی ہیں جو
آپ سوچتے ہیں maybe maybe maybe اچھا آخر
میں مجھے بس یہ آپ سے ایک سوال
دو سوال مضبوط کرنے اس میں یہ کہ
ہماریاں خواتین ادکارائیں جو ہیں خصوصاً ان کو
کام ملتے وقت ان کو body shaming اور
ageism کتنا ان کے کام کو متاثر کرتی
ہیں دو چیزیں کرتی ہیں بھی اور کرتی
نہیں بھی ہیں کچھ تو دیکھیں قسمت و
نصیب کی بھی بات ہوتی ہے لیکن دیکھیں
ہر طرح کے actors ہوتے ہیں کچھ بہت
اچھے ادکار ہوتے ہیں کچھ اچھے ہوتے ہیں
کچھ کم اچھے ہوتے ہیں I think جو
کم اچھے ہوتے ہیں وہ زیادہ اس بات
کا pressure لے لیتے ہیں اور جو بہت
اچھے ہوتے ہیں وہ pressure نہیں لیتے ہیں
لیکن مسئلہ تو ہے آپ کی بات بالکل
صحیح ہے اور یہ نہیں ہونا چاہیے آپ
دیکھیں میں نے جب ایک play کیا تھا
کچھ سال پہلے تو اس وقت I think
کسی کو person who is above 35 کسی
کو اس طرح کا نہیں ہوا تھا تو
میں نے کیا اور میرے بعد مجھے بہت
خوشی ہے اس بات کی میرے بعد اور
بھی تین چار اور actressوں نے title role
کیے and they were all above 35-40
so ایک trend chal نکلا so I think
اس طرح یہ trend chal نکلے گا تو
پھر آہستہ آہستہ وہ body shaming والی بات
ایج والی بات کم ہوگی اصل میں کہانیوں
کا بھی بڑا تعلق ہوتا ہے اب آپ
اگر کہانی 20 سال کی لڑکی جو گھر
بیٹھی ہے اس پر لکھیں گے تو ہم
جیسے تو اس پر فٹ نہیں ہو سکتے
I think کہانیاں لکھنے کی ضرورت ہے
ستاروں کی دنیا میں پاکستان سے
کوکب جہاں کی صوتی رپورٹ سن رہے تھے Read more about SBS’s use of AI -https://www.sbs.com.au/aboutus/sbs-guiding-principles-for-use-of-ai/