طالبان سے تعلقات پر دنیا شش و پنج کا شکار اور افغانستان میں انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کی قراداد؟

Naseer Ahmed Faiq, Chargé d'Affaires of the Islamic Republic of Afghanistan (Supplied-UN).jpg

Naseer Ahmed Faiq, Chargé d'Affaires of the Islamic Republic of Afghanistan Source: Supplied / United Nations

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کی ہے جس میں افغانستان میں خواتین اور کم عمر لڑکیوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ گر چہ یہ ایک علامتی اور غیر پابند قرارداد ہے، جو جرمنی کی جانب سے پیش کی گئی تھی مگر اس سے افغان طالبان کی خواتین کے بارے میں پالیسیوں پر عالمی تشویش کا اظہار ہوتا ہے۔


قوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ افغانستان کے ناظم الامور نصیر احمد فائق نے الزام لگایا کہ کہ ملک طالبان کے ہاتھوں دنیا کے بدترین انسانی اور انسانی حقوق کے بحرانوں میں سے ایک سے گزر رہا ہے۔
یہ محتاط رابطے کا پیغام ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب دنیا طالبان حکومت سے تعلقات کے طریقہ کار پر شش و پنج کا شکار ہے۔
گزشتہ ہفتے، روس نے سرکاری طور پر طالبان حکومت کو تسلیم کر لیا، اور یوں وہ ایسا کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے
ماسکو کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس نے طالبان کے نامزد سفیر کی اسناد قبول کر لی ہیں، اور اسے دو طرفہ تعمیری تعاون کا آغاز قرار دیا ہے۔
طالبان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ "دیگر ممالک کے لیے ایک اچھا نمونہ" ہے۔
ابھی تک کسی اور ملک نے باضابطہ طور پر طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا، جو امریکہ کی قیادت میں افواج کے افغانستان سے افراتفری کے عالم میں انخلا کے بعد اقتدار میں آئی تھی

چین، متحدہ عرب امارات، ازبکستان اور پاکستان نے کابل میں اپنے سفیر تعینات کیے ہیں، جسے طالبان حکومت سے روابط رکھنے اور تسلیم کرنے کا راستہ کھلا رکھنے کی جانب ایک قدم کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

طالبان عالمی سطح پر قانونی حیثیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ساتھ ہی اسلامی قانون کے اپنے سخت تشریحات پر عمل پیرا ہیں، جس میں لڑکیوں پر سیکنڈری اسکول جانے پر پابندی اور خواتین کو کام اور عوامی زندگی سے دور رکھنا شامل ہے۔
اقوام متحدہ کی یہ قرارداد محض علامتی ہے اور اس کی قانونی حیثیت نہیں، لیکن یہ اس بات کا اظہار ضرور کرتی ہے کہ عالمی برادری ایسے نظام کو انعام دینا مناسب نہیں سمجھتی، جسے بہت سے لوگ اب بھی غیر قانونی سمجھتے ہیں۔
_____
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک 
کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے , اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, SBS Audio” کے نام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یا اینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔ پوڈکاسٹ سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم کا انتخاب کیجئے

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand