حکومت پاکستان نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلئے مشاورت شروع کردی۔ 27 ویں آئینی ترمیم 7 نومبر کو سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے مطابق حکومت نے 27 آئینی ترمیم پر ان کی جماعت سے تعاون کی درخواست کی ہے۔ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیٹیو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو ہوگا جس میں نئی آئینی ترمیم کی حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔ اپوزیشن اتحاد نے 27 ویں ترمیم کیخلاف مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی عدم تعیناتی پر تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج کیا۔ سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے بغیر سینیٹ کی کاروائی غیرقانونی ہے۔ بانی عمران خان نے محمود خان اچکزئی اور سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس کو حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے۔ عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اب تحریک انصاف نہیں بلکہ یہ اتحاد مذاکرات کرے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینیٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کچھ کیا تو اس بار جواب پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔
بشکریہ: اصغرحیات۔ پاکستان
___
جانئے کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک کریں ہر بدھ اور جمعہ کا پورا پروگرام اس لنک پرسنئے, اردو پرگرام سننے کے دیگر طریقے, “SBS Audio”کےنام سےموجود ہماری موبائیل ایپ ایپیل (آئی فون) یااینڈرائیڈ , ڈیوائیسزپرانسٹال کیجئے۔
















