بلوچستان کا ساحلی شہر گوادر، اپنی بندرگارہ، خوبصورتی، گہرے سمندراور جغرافیائی طور پر اپنا مقام تو رکھتا ہی ہے تاہم یہاں کے نوجوان باشندے اب شہر کا نیا روپ دنیا کے سامنے لانے کا عزم کر بیٹھے ہیں، بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باوجود نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ کنکٹریٹ کا شہر کہلائے جانے شہرِ کراچی (پاکستان) میں ایک اور بوسیدہ بلڈنگ کرنے کا انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں لیاری بغدادی میں 5 منزلہ عمارت منہدم ہونے سے3 بچوں، 9 خواتین اور 15 مردوں سمیت 27 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جب کہ اس المناک واقعے میں 11 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پاکستان میں تعلیمی اعتبار سے سب سے پیچھے رہ جانے والے صوبہ بلوچستان کی نوجوان نسل اپنے شہریوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے خود ہی میدان میں نکل آئی ہے۔ حکومتی عدم توجہ، غربت، معاشی مسائل، صوبے میں پھیلی شورش اس صوبے کی نئی نسل کو تعلیم سے دور کرنے کی بڑی وجوہات بن چکی ہیں، تاہم شاہینہ بیگ ان تمام تر مسائل کے باوجود اپنی مدد آپ کے تحت گوادر اسکول آف آرٹس کا قیام عمل میں لا چکی ہیں جہاں طلبہ و طالبات کو مفت فنی مصوری کا علم سکھایا جارہا ہے۔
کراچی میں منہدم ہونے والی یہ عمارت شاید آخری نہ ہو لیکن ہر بار کی طرح اس بار بھی شہری حکومت سے نالاں ہیں تو حکومت نوٹسز کا سہارا لیتی دکھائی دیتی ہیں، شہری کہتے ہیں حکومت نے عمارت کے خطرناک ہونے کا کوئی نوٹس نہیں دیا جبکہ سرکاری حکام دعویٰ کرتے ہیں کہ عمارت کے گرنے سے متعلق رہائشیوں کو 4 نوٹسز دیئے گئے تھے تاہم کسی نے بھی اس پر عمل کرتے ہوئے رہائشی بلڈنگ کو خالی نہیں کیا۔
ایس بی ایس اردو کیلیے یہ رپورٹ پاکستان سے احسان خان نے پیش کی
_____