COP28 کا میزبان ملک عوامی اعتماد کا غلط استعمال کر رہا ہے، سابق امریکی صدرکا دبئی میں منعقدہ کانفرنس میں خطاب

Al Gore, former U.S. vice president,, is critical of COP28

Al Gore, former U.S. vice president,, is critical of COP28 Source: AAP / Kamran Jebreili/AP

اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس کے چوتھے دن، دنیا بھر کے مندوبین نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ بدلتی ہوئی آب و ہوا صحت کو کس طرح متاثر کر سکتی ہے۔ دریں اثنا، آسٹریلیا 2030 تک عالمی قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت کو تین گنا بڑھانےکا عہد کرنے والے 100 سے زیادہ ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔


 اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس میں میزبان ملک متحدہ عرب امارات اور متعدد خیراتی اداروں نے موسمی تغیر سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاؤ کے لئے سات سو ستّتر ملین امریکی ڈالر یا ایک اعشاریہ دو بلین آسٹریلن ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ COP 80
میں ہونے والے کے متحدہ عرب امارات سربراہی اجلاس میں شرکا کی توجہ آب و ہوا کی تبدیلی سے صحت کے خطرات پر مرکوز رہی ، اور اس مَد میں یو اے ای اور بل اینڈ ملینڈا گیٹ فاؤنڈیشن نے الگ الگ ۱۰۰ ملین امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔
COP 28
The UN's COP28 Climate Conference at Expo City Dubai in Dubai, United Arab Emirates. Source: Getty / Chris Jackson
آب و ہوا سے متعلقہ صحت کے مسائل کے لیے فنڈز کا اعلان کرنے والوں میں بیلجیئم، جرمنی اور امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی بھی شامل ہیں۔
عالمی بینک نے ترقی پذیر ممالک میں صحت عامہ کے لیے ممکنہ امدادی اقدامات کی کھوج لگانے کا ایک پروگرام بھی شروع کیا ہے، جہاں آب و ہوا سے متعلق صحت کے خطرات خاص طور پر زیادہ ہیں۔
لیکن سربراہی اجلاس کے موقع پر سابق امریکی نائب صدر اور ، ماحولیات کی حفاظت کے حامی ال گور نے اس اجتماع کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے میزبان ملک پر عوامی اعتماد کو غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ۔
اجلاس میں شریک کچھ مندوبین نے اس بات پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی قومی تیل کمپنی کے سربراہ سلطان الجابر جو سربراہی اجلاس کے صدر تھے موسمیاتی معاہدے کے لئے ایک درست انتخاب ہو سکتے ہیں۔
COP28 UNFCCC Climate Conference: Opening Day
DUBAI, UNITED ARAB EMIRATES - NOVEMBER 30: In this handout image supplied by COP28, John Kerry, United States Special Presidential Envoy for Climate, attends the UNFCCC Formal Opening of COP28 at the UN Climate Change Conference COP28 at Expo City on November 30, 2023 in Dubai, United Arab Emirates. The COP28, which is running from November 30 through December 12, brings together stakeholders, including international heads of state and other leaders, scientists, environmentalists, indigenous peoples representatives, activists and others to discuss and agree on the implementation of global measures towards mitigating the effects of climate change. (Photo by Mahmoud Khaled / COP28 via Getty Images) Credit: Handout/COP28 via Getty Images
مسٹر الجابر نے کاربن خارج کرنے والے ایندھن کے نقصانات کے سائنسی شواہد پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی کوئی سائنس نہیں ہے جو یہ تجویز کرے کہ اس کے خاتمے سے عالمی حرارت 1.5 ڈگری تک محدود رہے گا۔
مسٹر گور نے شواہد پیش کیے جن سے پتہ چلتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں پچھلے سال 2022 کے مقابلے میں 7.5 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ دنیا میں یہ اضافہ 1.5 فیصد تھا۔

متحدہ عرب امارات نے مسٹر گور کے بیانات پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا - لیکن سابق امریکی نائب صدر ہی اس کانفرنس کے خلاف بات کرنے والے نہیں تھے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد فلسطینیوں کی حمایت میں پہلی بار پُر امن احتجاجی مظاہرہ ہوا جو متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کے لیے ایک نادر منظر تھا کیونکہ ملک میں ہر طرح کے احتجاجی مظاہرے پر سخت پابندی ہے مگر پہلی بار اس سخت ہدایات کے ساتھ مظاہرے کی اجازت دی گئی تھی۔
Women and children in waist-deep water carry their belongings in suitcases in a flooded landscape in Pakistan, with destroyed buildings in the background.
Developing nations who find themselves on the frontlines of climate change have long demanded a compensatory Loss and Damage fund to help them deal with the impacts. Source: AP / Fareed Khan/AP
انٹرنیشنل لیگ آف پیپلز سٹرگل کی سرگرم کارکن عذرا سعید نے کہا کہ جنگ اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے درمیان واضح تعلق ہے۔
کیونکہ سالانہ سربراہی اجلاس میں پہلی بار صحت عامہ کو نمایاں کیا گیا ہے اس لئے طبی پیشہ ور افراد نے کاربن کے ایندھن کے تیز رفتاری سے مرحلے وار خاتمے کا مطالبہ کیا
ورلڈ میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر، ڈاکٹر لوجین القودمانی نے کوئلے، تیل اور گیس کے صحت پر منفی اثرات کی طرف توجہ مبذول کروائی ۔
آسٹریلیا نے عالمی کانفرنس میں اپنی قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت کو تین گنا بڑھانے کا اعلان کرکے 100 سے زائد ممالک میں شمولیت اختیار کی ہے جو ۲۰۳۰ تک قابل تجدید توانائی میں تین گنا اضافہ کریں گے۔
لیکن آسٹریلیا نے فرانس اور امریکہ سمیت 20 ممالک کے اس اعلان میں حصہ نہیں لیا جنہوں نے 2050 تک جوہری توانائی کی صلاحیت کو تین گنا بڑھانے پر اتفاق کیا۔موسمیاتی تبدیلی کے مخالف گروپ کے ترجمان ٹیڈ اوبرائن نے اے بی سی کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ آسٹریلیا کی ایک غلطی تھی۔

 فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی آسٹریلوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوہری توانائی پر پابندی سے ختم کرے۔
لیکن وزیر ماحولیات تانیا پلیبرسیک نے وفاقی حکومت کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے چینل 7 کو بتایا کہ جوہری توانائی بہت مہنگی ہے۔
_____________________
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا ایس بی ایس اردو کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
ایپیل (آئی فون)یا اینڈرائیڈ ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:

شئیر
Follow SBS Urdu

Download our apps
SBS Audio
SBS On Demand

Listen to our podcasts
Independent news and stories connecting you to life in Australia and Urdu-speaking Australians.
Once you taste the flavours from Pakistan, you'll be longing for the cuisine.
Get the latest with our exclusive in-language podcasts on your favourite podcast apps.

Watch on SBS
Urdu News

Urdu News

Watch in onDemand